امریکہ میں ایرانی ٹی وی اینکر گرفتار

195

واشنگٹن:امریکی تفتشی ادارے (ایف بی آئی) نے  ایران کے سرکاری ٹیلی وژن سے منسلک   خاتون اینکر کو   گرفتار کر لیا ہے۔  غیر ملکی  خبر رساں ادارے  کے مطابق بظاہر انہیں ایک اہم گواہ کے طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

 تفصیلات کہ مطابق خاتون اینکر  مرضیہ ہاشمی  ایران کے سرکاری براڈکاسٹر IRIB کی انگریزی سروس سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہیں سینٹ لوئس سے گرفتار کیا گیا جہاں انہوں نے سیاہ فام افراد کی زندگی پر ایک ڈاکومنٹری بھی ریکارڈ کی تھی۔

وہ نیو اورلینز میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے بعد سینٹ لوئس گئی تھیں۔ مرضیہ ہاشمی کے سب سے بڑے بیٹے حسین ہاشمی کے مطابق ان کی والدہ کو گرفتاری کے بعد واشنگٹن لے جایا گیا۔

مرضیہ ہاشمی کے بیٹے مطابق ان کی والدہ تہران میں رہتی ہیں اور وہ ہر سال اپنے خاندان سے ملنے کے لیے امریکا آتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ امریکا میں کسی نہ کسی ڈاکومینٹری کی شوٹنگ بھی کرتی ہیں۔

امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ایک غیرملکی خبر رساں ادارے  کی ایک ای میل کے جواب میں لکھا ہے کہ وہ نیو اورلینز میں میلانی فرینکلن کے نام سے پیدا ہونے والی  اور گزشتہ 25 برس سے ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نیٹ ورک سے منسلک اس خاتون کے گرفتاری پر ان کے پاس کوئی وضاحت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ خاتون کا سابقہ نام میلانی فرینکلن تھا ،خاتون نے  ایران آ کر اسلام قبول کیا اور پھر اپنا نام تبدیل کر کے مرضیہ ہاشمی رکھا  تھا اور گزشتہ25  سالوں سے  ایرانی پریس ٹی وی چینل کے لیے بطور رپورٹر اور اینکر پرسن کام کر رہی تھی۔