سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا عمارتیں گرانے کیلیے جنگی اقدامات کا فیصلہ ،ہفتہ ،اتوار کی چھٹیاں بند

153

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) نے کراچی میں خلاف قانون تعمیر کی گئی عمارتوں کے خلاف سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل درآمد کے لیے جنگی بنیادوں پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن اتھارٹی میں ہفتہ اور اتوار کی چھٹیاں بھی ختم کردیں گئیں ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے افتخار قائم خانی نے عدالت عظمیٰ کی ہدایت کی روشنی میں ہنگامی بنیادوں پر عمل درآمد کے لیے نہ صرف اور اتوار کی تعطیلات ختم کردی بلکہ تمام ایسے این او سی کو فوری طور پر منسوخ کردیا ہے جو رہائشی و رفاہی پلاٹوں کی حیثیت تبدیل کرنے سے متعلق گزشہ سالوں کے دوران جاری کیے گئے تھے۔ ایک سرکلر کے ذریعے تمام ڈویژنوں کے ڈائریکٹرز کو مطلع کردیا گیا ہے کہ پلاٹوں کی کنورشن سے متعلق تمام این او سی کو منسوخ تصور کیا جائے۔ ڈی جی ایس بی سی اے نے ایک اور آرڈر میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کے لیے6 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی اتھارٹی کے ایگزیکٹوڈائریکٹر لیگل شاہد جمیل خان کی نگرانی میں قائم کی گئی ہے۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں سینئر ڈائریکٹر ولایت علی ، ڈائریکٹرز ظفر احسان ، منور علی ، علی غفران اور ڈپٹی ڈائریکٹر مشتاق ابراہیم شامل ہیں۔ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام زون میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرائے اور خلاف قانون تعمیر کی گئی عمارتوں کو منہدم کرادیں۔ ایک اور حکم میں ڈی جی ایس سی اے نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے کے تحت جمشید ٹاؤن میں ایسے تمام شادی لانز، ہالز اور بنکوئٹ کو منہدم کرنے کے لیے 3 دن کا نوٹس دیں بعدازاں انہیں منہدم کر دیا جائے جبکہ خلاف قانون چلنے والے تمام شادی ہالوں و بنکوئٹ کو فوری توڑ دیا جائے۔ ایس بی سی اے کے تمام زون کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام پلاٹوں کو ان کے اصل لے آؤٹ پلان اور نقشوں کے مطابق بحالی کیا جائے۔ ایس بی سی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان احکامات کے بعد شہر بھر غیر قانونی شادی لانز اور بنکوئٹ کے خلاف کارروائی شروع کردی جائے گی۔ جبکہ معلوم ہوا ہے کہ ڈی جی کی ہدایت پر ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ نے 935 ایسی تجارتی عمارتوں کی فہرست پیش کی ہے جو رہائشی یا رفاہی پلاٹوں پر تعمیر کی گئیں ہیں۔ ان عمارتوں کو نوٹس دینے کا سلسلہ بھی پیر سے شروع کردیا جائے گا۔