جذام قابل علاج مرض ہے، بر وقت علاج سے معذوری سے بچا جا سکتا ہے، ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ سندھ

546

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جذام قابل علاج مرض ہے، بروقت علاج سے معذوری سے بچا جا سکتا ہے اور مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر صحت مند زندگی گزار سکتا ہے، اس کے لیے اس مرض میں مبتلا ہونے پر شرمندہ یا خوف زدہ ہونے کے بجائے اس کا بروقت علاج کروانا چاہیے تاکہ نہ صرف معذوری بلکہ معاشی اور معاشرتی مسائل سے بھی بچا جاسکے، ہمیں جذام کے خلاف جنگ کو جاری رکھنا ہوگا۔ ڈاکٹر روتھ فاﺅ وہ عظیم خاتون ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی جذام کے مریضوں کے علاج و کفالت کے لیے وقف کر دی، حکومت سندھ کی جانب سے ایم اے ایل سی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل چیف سیکریٹری صحت محمد عثمان چاچڑ، جرمن قونصل جنرل ایوجن والفرتھ اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر مارون لوبو نے میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کی جذام کے عالمی دن کے موقع پر سالانہ آگاہی تقریب سے خطاب میںکیا۔ اس موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور جذام کے مریضوں نے شرکت کی۔ محمد عثمان چاچڑنے مزید کہا کہ یہ تمام کام یابیاں ڈاکٹر روتھ فاﺅ کی مرہون منت ہیں جنہوں نے اپنا ملک اور تمام تر آسائشیں چھوڑ کر اپنی تمام زندگی ہمارے ملک پاکستان اور اس میں بسنے والے غریبوں کی خدمت کے لیے وقف کردی اورآنے والی نسلوں کو جذام جیسے موذی مرض سے محفوظ کر دیا ہے۔ جرمن قونصل جنرل نے کہا کہ میڈیا معاشرتی، سماجی برائیوں اور ناانصافیوں کو اجاگر کر کے مظلوموں کی آواز کو اپنے قلم کی طاقت سے بلند کر کے اپنی سوشل ذمے داریوں کوخوب نبھا رہا ہے، اسی طرح اپنے پیارے ملک پاکستان کو جذام مرض سے پاک کرنے کی ہماری اس جدوجہد میں بھی بھرپور ساتھ دے کر ہمارے ہاتھ مضبوط کریں اور ہمارے پیغام کو ملک کے کونے کونے میں پہنچانے میں ہماری مدد کریں۔ اس موقع پر ڈاکٹر روتھ فاﺅ کو خراج تحسین بھی پیش کیاگیا۔