ویزا پالیسی میں آسانی سے سیاحت وتجارت میں اضافہ ہو گا،میاں زاہد حسین

270

سیاحت کے فروغ سے ہوٹل انڈسٹری ترقی کرے گی،روزگاراورزرمبادلہ میں اضافہ ہوگا۔

وزٹ پاکستان کمپین وطن عزیز کے بین الاقوامی تاثر کو بہتر کر نے میں معاون ثابت ہوگی۔

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل ایف پی سی سی آئی کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کا بے پناہ پوٹینشل ہے جس کو سمجھنے ، بہتر کرنے اور ترقی دینے کے لئے موجودہ حکومت اقدامات کررہی ہے۔

ویزا پالیسی میں حالیہ ترمیم سے سیاحوں اور کاروبار ی افراد کے پاکستان آمد میں اضافہ ہوگا۔بے پناہ سیاحتی پوٹینشل کے باوجود پاکستان کی سیاحتی سیکٹر کا جی ڈی پی میں محض 3فیصدیعنی لگ بھگ 8ارب ڈالر ہے جو 2025تک 10ارب ڈالر ہونے کی توقع ہے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ملائیشیاء میں صرف ساحلوں کے ساتھ سیاحتی مقامات یعنی بیچ ٹورازم ہے اسکے باوجود ملائیشیاء کی ٹورازم انڈسٹری 20ارب ڈالر پر مشتمل ہے، اسی طرح ترکی کی سیاحت تاریخی مقامات اور ساحلی علاقوں تک محدود ہے لیکن ٹورازم انڈسٹری 40ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔

پاکستان میں 700کلومیٹر سے بڑی ساحلی پٹی ہے جس میں بیچ ٹورازم پروموٹ کی جاسکتی ہے ، اسی طرح ہڑپہ، موہن جودڑو کی پرانی تہذیبیں، لاہور ، ملتان اور پشاور جیسے قدیم شہرپاکستان میں تاریخی سیاحت کی بنیاد بن سکتے ہیں۔ ٹیکسلا، تخت بھائی میں بدھ مت مذہب کے نوادرات پائے گئے ہیں جو چین، جاپان سمیت دنیا بھر میں بد ھ مت مذہب کے پیروکاروں کے لئے مقدس ہیں۔ کرتارپور اور ننکانہ صاحب سکھ مذہب کے ماننے والوں کے لئے مقدس مقامات ہیں، حکومت پاکستان کا کرتار پور بارڈر کھولنے کا اقدام سکھ مذہب کے پاکستان آنے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔ اسکے علاوہ پشاور سمیت کئی قدیم شہروں میں ہندوؤں کی پرانی عبادت گاہیں ہیں ،جن کو پروموٹ کرکے پاکستان میں مذہبی سیاحت کو فروغ دیا جاسکتاہے۔

پاکستان میں دنیا کے خوبصورت ترین مناظر پر مشتمل پہاڑ موجود ہیں ، گلگت بلتستان، سوات اور چترال پہاڑوں کے شوقین افراد کے لئے پوائنٹ آف اٹریکشن ہیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کے سیاحتی پوٹینشل کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے اور سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لئے حکومت پاکستان نے دیگر ممالک کے طرز پر وزٹ پاکستان کمپین شروع کرنے کا پلان بنایا ہے جس سے بین الاقوامی طور پر پاکستان کا تاثر بہتر ہوگا اور دنیا بھر میں پاکستان زبردست ٹورازم کی منزل کے طور پر سامنے آئے گا۔ملک میں سیکیورٹی کے حالات بہتر ہونے سے پاکستان کے سیاحتی سیکڑکی ترقی کے امکانات مزید روشن ہوگئے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ویزا پالیسی میں ترمیم اور آسانیاں انتہائی بروقت ہیں جس میں 50ممالک بشمول ترکی

سعودی عرب، جاپان کے لئے آن ارائیول ویزا کی سہولت کے ساتھ ساتھ 175ممالک کے لئے الیکٹرانک ویزا حاصل کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔ سیاحوں کے لئے گلگت بلتستان اور دیگر مقامات کے لئے درکار NOCکی شرط کو ختم کردیا گیا ہے جبکہ 68ممالک کے لئے بزنس ویزا کے اجراء کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے پاکستان میں سیاحت کے ساتھ ساتھ کاروبار اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔ بیرون ملک سے آنے والوں کے لئے سہولیات بشمول اچھے ہوٹلز میں اضافہ کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ سیاحوں کے لئے درکار سہولیات میسر ہوسکیں اورسیاح پاکستان کا بہتر اثر لے سکیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی ٹورازم سیکٹر کی ترقی کے لئے خیبر پختونخواہ حکومت نے سال میں 4نئے سیاحتی مقامات کھولنے کا عندیہ دیا ہے جو یقیناًخوش آئند ہے۔ چترال، سوات، دیر، ہزارہ اورقبائلی اضلاع میں 20نئے سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جو 5سال کے عرصے میں سیاحوں کے لئے کھولے جا ئینگے۔ ان مقاما ت میں بنیادی انفراسٹرکچر کی تیاری کے لئے ورلڈ بینک سے قرضہ حاصل کرنے کی بات چیت بھی جاری ہے۔ ملک میں نئے سیاحتی مقامات کے کھلنے سے مقامی سیاحت میں اضافہ ہوگا اور بیرون ممالک سے سیاح متوجہ ہونگے۔ خیبر پختونخواہ کے طرز پر دیگر صبوں یعنی سندھ، بلوچستان اور پنجاب کو بھی سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات کرنا ضروری ہیں،