عودی ولی عہد کے دور ے سے تجارتی معاہدے کے امکانات بڑھ گئے : بزنس مین پینل

166

کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں: میاں انجم نثار، احمد جواد 

دونوں کی باہمی تجارت محض 2.5 بلین ڈالر کے قریب ہے جو کہ دونوں کے پوٹینشل کے حساب سے بہت کم ہے
کراچی :فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس میں بزنس مین پینل کے چیئرمین میاں انجم نثار سعودی ولی عہدکے دورے کے موقع پر20 بلین ڈالرکی متوقع سرمایہ کاری ملکی معیشت کے لئے خوش کن خبر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے فار ن ڈائریکٹ انوسمینٹ کی شرح کافی حد تک بہتر ہوجائے گی۔

چےئر مین بزنس مین پینل میاں انجم نثار نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور تعلقات بڑھانے کے لئے ضروری ہے باہمی تجارت کو فروغ دیا جائے ۔انھوں نے کہ کہ اس کے باوجود کہ دونوں ممالک نے اپنی معاشی تعلقات بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ سعودی ولی عہد کے ویژن کے مطابق ہے جب کہ دونوں کی باہمی تجارت محض 2.5 بلین ڈالر کے قریب ہے جو کہ دونوں کے پوٹینشل کے حساب سے بہت کم ہے۔

میاں انجم نثار نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے تمام پروجیکٹس کی شفافیت اور میرٹ پر زور دیا ہے جو کہ خوش آنئد ہے۔ حکومت کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی فروغ اس بات کا ثبوت ہے کہ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں مزید آسانیاں پیدا ہونگی جس سے کاروباری سر گرمیاں پروان چڑھیں گی ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دونوں ممالک کے مابین بہترین تعلقات ہیں۔خادم الحرمیں الشریفین کی حیثیت سے سعودی فرمانرواکیلئے ہر پاکستانی کے دل میں خا ص مقام ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دونوں اسلامی ممالک کے مابین تجارت، سرمایہ، کاری توانائی ، انفراسٹرکچر کی ترقی سمیت تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔ میاں انجم نثار نے کہاکہ حکومت کی خارجہ پالیسی اندرونی معاشی حالات کے مطابق ہو نی چاہئے

انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پالیسیاں ترتیب دی جائیں جو انڈسٹری اور کاروباری برادری کے حق میں ہوں تاکہ موجودہ امن کی فضا اور انڈسٹری کا ماحول سازگار رہ سکے ، اور سرمایہ کار ملک سے اپنا سرمایہ باہر نہ لے جائیں تاکہ معاشی ترقی کا پہیہ چلتا رہے۔ا س موقع پر بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل (فیڈرل) احمد جواد نے کہاکہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے (PTA)کے امکانات بڑھ گئے ہیں جو ان دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو بڑھانے میں اہم پیش رفت ثابت ہو سکتے ہیں۔انھوں نے کہا حکومت غیرملکی سرمایہ کاروں کو سہولت دینے کے لیے پرعزم ہے،کاروبار اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں

پاکستان ایک بار پھر معاشی طاقت بننے جارہا ہے سعودی عرب سے برادرانہ تعلقات کا نیا دور شروع ہورہا ہے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مذہبی اور معاشی لحاظ سے دریر ینہ تعلقات ہیں دونوں برادر اسلامی ملک میں اور OICکے بھی ممبر ہیں۔انھوں نے کہا کہ 1.9 بلین کے قریب پاکستانی سعودی عرب میں برسر روزگارہیں اور غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کا باعث ہیں۔ سعودی عرب سے ہماری درآمدات کروڈ آئل اور اس سے متعلقہ اشاء ہیں جبکہ ہماری برآمدات چاول گندم مصالحے گوشت ٹیکسٹائل کنو اور دیگر ہیں جن کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے کافی کوشش کے باوجود ٹریڈ کا حجم نہیں بڑھ سکا جس کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے ۔احمد جواد نے اس بات پر زور دیا کہ اس موقع پر FPCCIاور کونسل آف سعودی چیمبرز کے درمیان مفاہمتی یادداشست پر دستخط کئے جائیں تاکہ دوطرفہ کاروباری سر گرمیوں کو بھی فروغ مل سکے۔