“ہر سال ایک لاکھ بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں”

219

بین الاقوامی تنظیم نے اپنے ایک بیان میں  کہا ہے کے ہر سال ایک لاکھ شیرخوار بچے  موت کے گھاٹ اتر جاتے ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق   بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم “Save the Children” نے اپنے ایک بیان میں حیرت انگیز اعدادو شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کے ہر سال   جنگ، غربت، صفائی اور سہولت کی کمی کے باعث لاکھوں بچے موت  کی نیند سو جاتے ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2013ء سے 2017ء کے دوران جنگجوں، حفظان صحت کےنہ ہونے،غربت، صفائی کی سہولیات کے فقدان اور خوراک کی کمی کے باعث پانچ لاکھ 50 ہزار شیرخوار موت کے  گھاٹ اتر جاتے ہے۔ ان تمام اسباب کے پیچھے دنیا میں‌ جاری جنگیں ہیں جو  لاکھوں شیر خوار بچوں کو نگل رہی ہیں۔

 ان 5 سالو  میں اگر پانچ سال تک کی عمرکے بچوں کو بھی شامل کیا جائے تو یہ تعداد 8 لاکھ 70 ہزار سے  بھی تجاوز کر جاتی ہے۔

 بچوں کی ہلاکت کے حوالے سےافغانستان، جنوبی سوڈان، وسطی افریقا، کانگو، شام،یمن، عراق، مالی، نائیجیریا اور صومالیہ  شامل ہیں۔