سندھ سروس کمیشن کی سفارش پر میرٹ کیخلاف تقرر پر اراکین سندھ اسمبلی برہم

154

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن اور سندھ اسمبلی کے اراکین سید عبدالرشید ، نصرت سحر عباسی ، خرم سیر زمان اور خواجہ اظہارالحسن نے سندھ پبلک سروس کمیشن کی سفارش پر 34 نئے اسسٹنٹ کمشنر کی مبینہ میرٹ کے خلاف تقرریوں کے حوالے سے جمعہ کو “جسارت “میں شائع ہونے والی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ سندھ میں صرف بااثر افراد اور کمیشن کے اراکین کے رشتے دار ہی قابل اور باصلاحیت ہیں باقی سب نااہل ہیں۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ان تقرر سے یہ شک پیدا ہورہا ہے کہ صرف مخصوص طبقے کے امیدواروں کو کامیاب قرار دے کر ان کی اسسٹنٹ کمشنر کی حیثیت سے تقررکی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے معاملات حالیہ سفارشی رپورٹ اور امتحانات کے نتائج کے حوالے سے باریک بینی سے تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کہ مزکورہ تقرریوں سے ایسا لگ رہا ہے کہ کراچی کا کوئی ایک بھی امیدوار اس قابل نہیں تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر بن سکے جبکہ اب بھی کراچی میں تعلیمی یافتہ نوجوانوں کی اکثریت ہے ۔ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے کہا ہے کہ کمیشن کے امتحان میں جن افراد کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے انہیں چاہیے کہ عدالت سے رجوع کریں ، بحیثیت عوامی نمائندے اس معاملے وہ خود اسمبلی میں اٹھائیں گے۔ حکومت کو ہر سطح پر من مانی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جی ڈی اے کی رکن اور سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف کی خاتون رہنما نصرت سحر عباسی نے کہا کہ میرٹ کے برعکس کمیشن کے نتائج کو چانچنے کی ضرورت ہے یہ کیسے ممکن ہے کہ کامیاب ہونے والے تمام ہی افراد کا تعلق بااثر سیاسی و سرکاری شخصیات سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گورنمنٹ میرٹ کے مطابق فیصلے نہ کرکے خود مسائل پیدا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ اسسٹنٹ کمشنرز کی حالیہ تقرریاں میرٹ پر کی گئی ہیں یا نہیں ، کوٹہ کے تحت یہ ملازمتیں فراہم کی گئیں ہیں تو وہ غلط ہے۔ نصرت سحر نے کہا کہ ہم ایک ہی ادارے کے بارے میں سنا کرتے تھے کہ وہاں ہر عمل شفاف اور منصافانہ ہوتا ہے مگر یہاں بھی میرٹ کا قتل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تقرریوں اور اس کے لیے ہونے والے امتحانات کے بارے میں اسمبلی مین قرارداد پیش کروں گی۔ تحریک انصاف کے مقامی رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ میرٹ کے خلاف کوئی بھی فیصلہ مناسب نہیں۔ پیپلز پارٹی ہر سطح پر اپنے من پسند افراد کو آگے کرکے خود ہی نفرتیں پھیلارہی ہے۔ ایم کیوایم کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اس قدر اہم اسامی پر من مانی تقرریوں سے نفرتیں پھیل سکتی ہیں۔ ہم اسمبلی میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات ان کے نتائج اور کامیاب ہونے والے امیدواروں کی تقرریوں کا جائزہ لینے کا مطالبہ کریں گے۔ یہ سوال بھی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا کہ ایم این اے اور کمیشن کے ممبران کے رشتے داروں کی امتحانات میں کامیابی کے بعد باآسانی تقرری کے پیچھے کیا عوامل ہیں، کیا وجہ ہے تقرر پانے والے اکثر سندھ کے بااثر شخصیات کے رشتے دار ہیں۔