عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور مظالم کا نوٹس لے

42

لاہور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت بہت اہم ہے۔حکومت اس حوالے سے مکمل حقائق عالمی عدالت کے سامنے لائے۔ بھارت کی جانب سے کل بھوشن کو تاجر ثابت کرنے کی کوشش درحقیقت عالمی عدالت کو گمراہ کرنے کی سازش ہے۔ پاکستان میں کل بھوشن یادیو کورنگے ہاتھوں جاسوسی کرتے ہوئے پکڑا گیا اور اس نے خود اس بات کااعتراف بھی کیا ہے۔ کل بھوشن بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے جو کہ انڈین خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کرتارہا ہے ، وہ پاکستان میں دہشت گردی کو بڑھانے اور جاسوسی جیسی سرگرمیوں میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہورمیں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر العظیم نے کہا کہ ایسا شخص جسے انڈین حکام نے جاسوسی اور دہشت گردی کے لیے پاکستان بھیجا ہو اسے قونصلر تک رسائی نہیں ملنی چاہیے۔ قونصلر رسائی کے 21مئی 2008ء کے معاہدے کے مطابق پاکستان قومی سلامتی کے معاملے پر قونصلر رسائی کی درخواست کا میرٹ پر جائزہ لینے کا حق دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھوشن کو مسلم نام کے ساتھ مستند بھارتی پاسپورٹ فراہم کیا گیا تھا، جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ وہ پاکستان میں جاسوسی کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ویانا کنونشن برائے قونصلر ریلیشن 963کے آرٹیکل 36کے مطابق عالمی عدالت نے اپنے پرانے فیصلوں میں واضح کیا تھا کہ وہ فوجداری اپیل کی عدالت نہیں ۔ مقامی عدالتیں ہی دوبارہ نظر ثانی کے لیے موزوں فورم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان کے حالات خراب کرنے کا ذمے دار ہے۔ اپنے دہشت گردی کے نیٹ ورک کے ذریعے وہ بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔ کل بھوشن کی گرفتاری نے عالمی دنیا کے سامنے بھارت کے گھناؤنے چہرے سے نقاب اتار دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت 72برسوں سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کررہا ہے۔ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو دبانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔امیر العظیم نے مزیدکہاکہ آزادی کی اس تحریک میں انجینئرنگ جامعات سے فارغ التحصیل اور ملازمت پیشہ نوجوان بھی شریک ہورہے ہیں۔ جس انداز میں حریت قیادت اور کشمیری عوام نے مودی کے دورے کے موقع پر یوم سیاہ منایا اور دورہ ناکام بنایا ، اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ بھارت اب زیادہ عرصہ اپنے غاصبانہ قبضے کو برقرار نہیں رکھ سکے گا۔