ایف پی سی سی آئی میں فوری تنظیمِ نو کی جائے : بزنسمین پینل

184

انتخابات کو غیر جانبدار ی کے لیے DGTO انتخابات نگرانی میں کروائے جائیں۔ احمد جواد

کراچی

ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل کے ترجمان احمد جواد نے کہا ہے کہ حکومت ایف پی سی سی آئی کی تنظیم نو کرے اور اس میں معنی خیزاصلاحات متعارف کرے تاکہ یہ ادارہ اپنے قیام کے مقاصد پورے کر سکے۔ایف پی سی سی آئی کو اسکے ریگولیٹر کے زریعے فعال بنانے کی جتنی ضرورت آج ہے کبھی نہ تھی

کیونکہ ملکی معیشت سخت مشکلات کا شکار ہے ۔ احمد جواد نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایف پی سی سی آئی کا کام حکومت کو معاشی ترقی کے لئے سنجیدہ سفارشات دینا ہے جس پر کئی سال سے عمل نہیں ہو رہا اور یہ ادارہ کسی ضلعی چیمبر کی طرح کام کر رہا ہے۔وفاقی چیمبر پریس ریلیز، سیمینار اور اعلیٰ حکام سے ملاقات تک محدود ہو کر رہ گیا ہے جو افسوسناک ہے۔ساری دنیا میں ملکی امیج اجاگر کرنے اور اقتصادی سفارتکاری کا کام نجی شعبہ کے حوالے کیا جا رہا ہے

مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ایف پی سی سی آئی سالانہ ایک سو پچاس قائمہ کمیٹیاں بناتی ہے جن کی کارکردگی اس ادارے کے آر اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کی طرح صفر ہے ۔ایف پی سی سی آئی کو بھارت کے وفاقی چیمبر سے سیکھنے کی ضرورت ہے جس کے صرف ایک انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ نے دو سال میں ایک سو سے زیادہ اہم رپورٹیں شائع کی ہیں۔ امسال الیکشن ڈی جی ٹی او کی نگرانی میں کروانے کی ضرورت ہے کیونکہ ہر سال الیکشن کمیشن انہی افراد پر مشتمل ہوتا ہے جو برسر اقتدار گروپ کی ہاں میں ہاں ملائے جو شفافیت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔