ملک میں پارکنسنز کی بیماری میں خطرناک اضافہ

288

خاموش بیماری کو آگاھی اور سرجری کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے

مریضوں کی تعداد ساڑھے چار لاکھ ہوگئی آغا خان ہسپتال کی ورکشاپ سے ڈاکڑ احسان باری، ڈاکڑ شہزاد و دیگر کا خطاب

کراچی: پاکستان میں پارکنسنر کی بیماری میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور مریضوں کی تعداد 450,000ہوچکی ہے اور ان میں بیشتر مریضوں کو اس بیماری کے علاج کے بارے میں معلومات ہی نہیں ہیں

ان خیالات کا اظہار مقررین نے گذشتہ روز آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے زیراہتمام پارکنسنز کے حوالے سے آگاہی واک اور ورکشاپ کے دوران کیا۔اس پروگرام کے انعقاد ہر سال پاکستان پارکنسنز سوسائٹی کے تعاون سے کیا جاتا ہے۔پاکنسنز کی بیماری خاموشی کیساتھ مریضوں کے دماغ سے داخل ہوتی ہے

کئی مریضوں میں اس کے اثرات کئی عرصے بعد معلوم ہوتے ہیں جس کی وجہ مریض کی حالت تشویشناک ہوجاتی ہے۔اس صورتحال میں ضروری ہے کہ اس بیماری کے بارے میں لوگوں کو آگاہی فراہم کی جائے تاکہ بیماری کی بروقت تشخیص سے علاج کو ممکن بنایا جاسکے۔ڈیپ برین اسیمولیشن (ڈی بی ایس) کے ذریعے چلنے پھرنے میں دشواری، تھکن، ٹریمر کے اثرات میں کمی ممکن ہے۔کامیاب ڈی بی ایس کے ذریعے مریض دواؤں کے بغیر بہتر زندگی گزار سکتا ہے۔

ڈی بی ایس ایک سرجری کے عمل کے ذریعے دماغ کے اس حصے کو سنگنل دیتا ہے جس کے ذریعے انسان چلتا پھرتا ہے اس کا کام دل کی بیٹری کی طرح کا ہوتا ہے۔اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر نیورو سرجری ڈاکڑ احسان باری نے کہا کہ پارکنسنز کا علاج سرجری اور آگاہی کے ذریعے ممکن ہے۔ اس موقع پر سروس لائین چیف مائنڈ اینڈ برین اے کے یو ایچ ڈاکڑ شہزاد سلیم نے کہا کہ پاکنسنز کی بیماری کیساتھ مشکل ہوتا ہے لیکن ایسے بہت سے طریقے موجود ہیں

جن کے ذریعے آسانیاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہا مریض ہمارے دل کے بہت قریب ہوتے ہیں اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ان کے جینے کے طریقے کو آسان کرنے میں انکی مدد کریں۔اس سال واک کیساتھ ایک پینل ڈسکشن کے بھی انعقاد کیاگیا تھا جس میں ماہر نیورو سرجن، نیورو کوجسٹ اور دیگر ماہرین نے شرکت کی اور شرکاء کے سوالوں کے جواب بھی دیا

اور 100روپے کے عوض چیک اپ بھی کیا۔آغاخان یونیورسٹی ہسپتال ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جس کا مقصد مریضوں کو علاج کی تمام سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے مہیا کرنا ہے۔اس وقت شہر میں آغا خان کی 4سیکنڈری کیئر ہسپتال، 25میڈیکل سینٹرز اور 260کلینکل لیب ملک کے 115شہروں میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور آغا خان ہسپتال ان بے سہرا مریضوں کو زکوہ کی سہولت بھی دیتی جولوگ مستحق ہوتے ہیں۔