امن پسندی کے جواب میں مودی نے انتہا پسندی کی پالیسی اختیار کی ہے

94

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں کی تنظیم اوآئی سی میں پاکستان اور کشمیر یوں کی حمایت پر قرارداد کی منظوری سفارتی محاذ پر بھارت کی ایک اور بہت بڑی ناکامی ہے۔ بھارت نے پاکستان کے متعلق او آئی سی کے رکن ممالک میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی تھی، بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کے باوجود اسلامی ملکوں کی تنظیم میں پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر سخت تشویش اور کشمیری عوام کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کی قرار داد کا منظور ہونا خوش آئندامر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اب بھارت کو جارحانہ طرز عمل ترک کرکے خطے کی ترقی و خوشحالی کے عمل میں شریک ہوناچاہئے۔ پاکستان ایک خود مختار اور آزاد ملک ہے، ہم کسی بھی قسم کی بھارتی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان نے بھارت کے دو طیارے گرائے ہیں اس وقت سے انڈیا بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے۔ اب وہ کنٹرول لائن پر پاکستان کے علاقوں پر مسلسل فائرنگ اور گولہ باری کررہا ہے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو بھارت کے ان ظالمانہ اقدامات کا فوری نوٹس لیناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی امن پسندی کے جواب میں نریندر مودی نے انتہا پسندی کی پالیسی اختیار کی ہے۔ گزشتہ روز کنٹرول لائن پر نکیال اور جندروٹ کے علاقوں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے دو جوانوں سمیت چار افراد شہید ہوئے جبکہ پاک فوج نے اس کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کی متعدد چوکیاں تباہ کردیں ہیں۔بھارت کے 15فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ امیر العظیم نے مزیدکہا کہ بھارت کے لیے پاکستان کا یہ واضح پیغام ہے کہ اگر اس نے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ نہ روکا تو پھر اسے سخت جواب دیا جائے گا۔ بھارتی جارحیت اوربے گناہ پاکستانی شہریوں کی شہادتوں کے خلاف پوری قوم متحدہوچکی ہے۔