امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت کے لیے ترجیحی تجارتی درجے کو ختم کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی کانگریس کو لکھے گئے خط میں بھارت سے جنریلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز (جی ایس پی) واپس لینے کے ارادے کا اظہار کیا گیا۔ امریکی صدر نے الزام لگایا کہ بھارتی حکومت نے اس بات کی یقین دہانی نہیں کروائی کہ وہ امریکا کو بھارت کی منڈیوں میں برابر اور معقول رسائی فراہم کرے گا۔
بھارتی سیکریٹری تجارت انپ ودھاون کا اس حوالے کہنا ہے کہ جی ایس پی کا درجہ واپس لینے سے بھارت کی امریکا کو برآمدات پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔ جی ایس پی کے تحت بھارت 5 ارب 60 کروڑ ڈالر مالیت کا سامان برآمد کرتا ہے اور اس پر سالانہ صرف 19 کروڑ ڈالر کا ڈیوٹی کا فائدہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ جنریلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز ترقی پذیر ممالک کو امریکی منڈیوں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے اور بھارت 2017 میں اس پروگرام کا سب سے بڑا بینیفشری تھا۔