پی ایس ایل کا میلہ کراچی میں سج گیا، سکت سیکورٹی پر شائقین کرکٹ پریشان

256

 

کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان سپر لیگ چوتھے ایڈیشن کے بقیہ 8میچز کا میلہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سج گیا۔لاہور قلندر اور اسلام آباد یونائٹڈکے درمیان پہلا میچ کھیلا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں گزشتہ سال جو ترقیاتی کام شروع کیے تھے وہ تاحال مکمل نہ ہوسکے۔تاہم پویلین میں کی جانے والی سجاوٹ اور کلر فل ماحول شائقین کرکٹ کو بے حد پسندآیا۔ میچ کے آغاز سے کئی گھنٹے قبل تماشائیوں نے اسٹیڈیم کا رخ کرلیاتھا۔تاہم 4 گھنٹے پہلے اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ملی۔ گیٹ پر تلاشی ، اصل شناختی کارڈاور ٹکٹ کے ساتھ لازمی شرط رکھی گئی۔ سب سے پہلے جنرل اسٹینڈ میں شائقین کی بڑی تعداد فرش پر براجمان ہوئی۔ڈھائی کروڑ آبادی کے شہر میں محض 30ہزار شائقین کی گنجائش والے اسٹیڈیم کو بھرنے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ پانی اور باہرسے اپنے ساتھ کھانے کی اشیاء لانے کی اجازت نہیں تھی اور شٹل سروس کے مقام پر بھی اس کو ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔شائقین کرکٹ نے انتظامات پر تو اطمینان کا اظہار کیا مگر کھانے پینے کی اشیاء کے نرخ زیادہ ہونے کی وجہ سے اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا۔اس موقع اسٹالز پر موجود اسٹاف نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس مرتبہ ناقابل یقین تک اتنے مہنگے اسٹالز الاٹ کیے ہیں کہ اس کا کرایہ بھی نہیں نکل سکے گا۔مختلف پویلین کے باہر بین الاقوامی شہرت یافتہ برانڈز نے اپنے اسٹالز سجائے ہوئے تھے اور ان کا عملہ گاہکوں کی خدمت میں پیش پیش رہا۔5بجے مین گیٹ بند کرنے کا کہا گیا تھا مگر اس پر عملدرآمد ممکن نہ ہوسکا۔موسم ابر آلود ہونے کی وجہ سے اسٹیڈیم کے اندر کا منظر بے حد شاندار رہا جو شائقین پہلے بھی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں آکر میچوں سے لطف اندوز ہوتے رہے نیا اسٹیڈیم خاص طور پر انکلوژرز کے اوپر ٹیفلون سے کور کوبہت پسند کیا۔ اس سے قبل پریکٹس کے لیے دونوں ٹیمیں سوا پانچ بجے شام گراؤنڈ میں پہنچ گئیں تھیں اور فزیکل ٹریننگ بھی کی۔وزیر اعلی سندھ وزیر بلدیات کے ساتھ میچ دیکھنے اسٹیڈیم آئے اور واپس جاتے ہویے میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔ اسٹیڈیم کے تمام انکلوژر شائقین کرکٹ سے بھر چکے تھے تاہم جاویدمیانداد اور حنیف انکلوژر کی قسمت پورے میچ میں نہیں کھل سکی اور وہ سوالیہ نشان بنے رہے کہ ٹکٹ فروخت ہونے کے باوجود شائقین نے اسٹیڈیم کا ان 2انکلوژرز کے لیے رخ کیوں نہیں کیا۔میڈیاسینٹر صحافیوں سے کچھا کھچ بھرا ہوا تھا۔ پی ایس ایل کے میچ کی وجہ سے نیو ٹاؤن اور سوک سینٹر پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا اور رش کی وجہ سے شہری انتظامیہ کا کنٹرول کرنا مشکل ہوگیا۔