حکومت پنجاب ا سمارٹ ریگولیشنز بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سردار تنویر الیاس خان

467

اسلام آباد کیلئے انڈسٹریل زون بنانے میں پنجاب حکومت تعاون کرے۔ احمد حسن

اسلام آباد: پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ و ٹریڈ کے چیئرمین سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ پنجاب حکومت سمارٹ ریگولیشنز بنانے کیلئے کوشاں ہے جو نجی شعبے کو درپیش مسائل کو حل کریں گے اور کاروبار و سرمایہ کاری کو بہتر طور پر فروغ دینے میں معاون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ون ونڈو سہولت پر بھی کام ہو رہا ہے تا کہ سرمایہ کار وں کو تمام مطلوبہ سہولیات ایک ہی جگہ سے مل سکیں۔انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب کے چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ تاجر برادری کے مسائل سے آگاہی حاصل کر سکیں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے تا کہ ان کو کاروبار اور سرمایہ کاری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سہولت ہو۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سردار تنویر الیاس نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے اپنا پیسہ لاکرز میں رکھا ہوا ہے جس سے معیشت کوکوئی فائدہ نہیں ہو رہا لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسا پیسہ فارمل اکانومی میں لایا جائے جس سے اقتصادی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے میں تاجر برادری تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 68ہزار صنعتی یونٹس اور 11انڈسٹریل زون قائم ہیں جبکہ پنجاب حکومت خاص طور پر دور دراز علاقوں میں بھی انڈسٹریل زون قائم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ عوام کو روزگار کے بہتر مواقع حاصل ہوں اور برآمدات بہتر ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبرآف کامرس اپنی تحریری تجاویز ارسال کرے اور یقین دہانی کرائی کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے وہ ان کو حل کرانے میں تعاون کریں گے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب حکومت اسلام آباد کے اردگرد ایک نیا انڈسٹریل زون بنانے میں بھرپور تعاون کرے کیونکہ علاقے میں صنعتکاری کو فروغ دینے کیلئے اس کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت پنجاب میں بننے والے اسپیشل اکنامک زون میں اسلام آباد کے صنعتکاروں کو پرکشش مراعات دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی، گیس اور مارک اپ کے ریٹ بہت بڑھا دیئے ہیں جس وجہ سے نجی شعبہ مشکلات کا شکار ہے اور برآمدات کو فروغ دینا مشکل ہو رہا ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کاروبار کیلئے لائسنس کا نظام متعارف کرایا جائے جس سے دستاویزی معیشت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی کی رجسٹریشن کیلئے سٹام ڈیوٹی کو موجودہ 9فیصد سے کم کر کے 1فیصد کیا جائے جس سے رئیل اسٹیٹ صنعت بہتر ترقی کرے گی اور روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ سرمایہ کاری اور کاروبار کیلئے طویل المدت پالیسیاں بنائی جائیں جس سے نجی شعبے کو اپنی منصوبہ بندی کرنے میں سہولت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کے بہتر فروغ کیلئے پالیسیوں کا تسلسل اشد ضروری ہے۔
ایف پی سی سی آئی اسلام آباد کے نائب صدور شیخ عبدالوحیداور محمد اعجاز عباسی، زبیر احمد ملک، خالد جاوید، طارق صادق، خالد اقبال ملک، ظفربختاوری، خالد ملک، چوہدری نصیر احمد، ملک سہیل حسین، خالد چوہدری اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور نجی شعبے کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی جبکہ صنعت و تجارت ، سرمایہ کاری اور برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔