پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ”ایکس ڈی آر، ٹائی فائیڈ اینڈ مینجمنٹ“ سیمینار کا انعقاد

682

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ایک سیمینار ”ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ، اپ ڈیٹس اینڈ مینجمنٹ“ کے عنوان سے پی ایم اے ہاؤس کراچی میں منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی سیکریٹری ہیلتھ سندھ سعید اعوان تھے جب کہ دیگر مہمانان میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سی ای او ڈاکٹر منہاج قدوائی، چیئرمین ایس ایچ سی سی پروفیسر ٹیپو سلطان، پروفیسر ڈاکٹر شہلا باقی ہیڈ آف انفیکشیز ڈیزیز شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر کراچی، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فرح ناز قمر ڈپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ڈاکٹر سیما عرفان ڈپارٹمنٹ آف پیتھالوجی اینڈ مائیکرو بائیولوجی آغا خان یونیورسٹی اسپتال سمیت طب کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم طبی ماہرین شامل تھے۔ نظامت کے فرائض پی ایم اے کے مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر قاضی واثق اور ڈاکٹر ایس قیصر سجاد نے انجام دیے۔ اس موقع پر سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر سعید اعوان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ بہت کام کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے محکمہ صحت بہت جلد متاثرہ علاقوں میں بچوں اور بڑوں کے لیے ماس ویکسی نیشن کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس کی وجہ سے ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ کی روک تھام کے احتیاطی تدابیر اور بچاؤ کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہوئے کراچی اور اندرون سندھ ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ بخار کے پھیلنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ اطلاعات کے مطابق ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ کے کیسز کی تعداد 8 ہزار تک پہنچ چکی ہے جن میں سے زیادہ تر کیسز کراچی سے رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ حیدرآباد، سانگھڑ اور دوسرے ملحقہ اضلاع سے بھی یہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ پی ایم اے کے ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ پانی سے پیدا ہونے والا ایک خطرناک انفیکشن ہے جو بیکٹریم سلمونیلا ٹائی فائی جرثومے سے آلودہ پانی اور خوراک کے ذریعے پھیلتا ہے، تیز بخار، کم زوری، گلے کا درد، معدے کا درد، الٹی متلی، سر درد، کھانسی اور بھوک کا ختم ہوجانا اس کی چند علامات ہیں۔ پی ایم اے کے مطابق اس ٹائی فائیڈ سے بچاو¿ کے لیے پی ایم اے کی جانب سے عوام کی رہنمائی کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر جاری کی گئی ہیں کہ عوام اس مرض سے بچنے کے لیے صاف اور ابلا ہوا پانی استعمال کریں، غیر معیاری برف کا استعمال نہ کریں، پھل، سبزیاں اور برتن ابلے ہوئے پانی سے دھوئیں، کھانا کھانے سے پہلے اپنے ہاتھ صابن سے دھوئیں، بیت الخلاءسے آنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن سے ضرور دھوئیں، گھر سے باہر کھانا کھانے سے ہر ممکن پرہیز کریں، ہمیشہ مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں، دوا آپ کے لیے زہر بن سکتی ہے جب آپ اس کا استعمال خود یا کسی کے کہنے پر کرتے ہیں، حکیم / ہومیو پیتھ اور دوسرے غیر متعلقہ حضرات اینٹی بایوٹک تجویز نہ کریں۔ سیمینار کے آخر میں پی ایم اے کراچی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سیمینار سے عوامی صحت کے اس اہم ترین مسئلے کا کوئی حل نکل آئے گا۔