تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ پر پیش رفت خوش آئند ہے، میاں زاہد حسین

586

پاکستان اور ترکمانستان کے مابین بجلی کی ترسلی لائن کا قیام حکومت کا مثبت قدم ہے 

پرامن افغانستان علاقائی ممالک کے معاشی استحکام کے لئے ناگزیر ہے

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹر یل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل ایف پی سی سی آئی کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد تکمیل سے پورا خطہ خصوصاً ترکمانستان، افغانستان، بھارت اور پاکستان مستفید ہونگے ۔ 1814کلومیٹر پائپ لائن ترکمانستان سے بھارت تک براستہ افغانستان و پاکستان سالانہ 3.3ارب مکعب فٹ سالانہ گیس کی ترسیل کرسکے گی

جس میں سے 0.5ارب مکعب فٹ افغانستان جبکہ 1.4ارب مکعب فٹ گیس پاکستان اور بھارت کو ترسیل ہوگی جو ان ممالک میں گیس کی طلب پوری کرنے میں معاون ہوگی اور تمام ممالک کے معاشی اور صنعتی سرگرمیوں میں بہتری ، روزگار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ علاقائی تعاون اور باہمی تعلقات میں استحکام آئے گا۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے مابین تاپی منصوبہ کے ہوسٹنگ ایگریمنٹ پر دستخط اہم پیش رفت ہے۔ یہ منصوبہ 8ارب ڈالر پر مشتمل ہے جس کے پہلے فیز پر 6جبکہ دوسرے فیز پر تقریباًدوارب ڈالر لاگت آئے گی۔

منصوبہ کی تکمیل کا ابتدائی اندازہ 2020میں تھا تاہم افغانستان میں بدامنی کے باعث منصوبہ تعطل کا شکار رہا، لیکن موجودہ صورتحال میں امید کی جاسکتی ہے کہ یہ منصوبہ مزید تاخیر کے بغیر تکمیل تک پہنچ سکے گا تاہم جنگ زدہ افغانستان میں پائپ لائن کی حفاظت بدستور بڑا چیلینج ہوگی جس کے لئے فول پروف سیکیورٹی ناگزیر ہے جس کے لئے منصوبہ میں شامل تمام ممالک کے اشتراک سے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔

افغانستان میں منصوبہ کی تعمیراتی کام کاآغاز گزشتہ سال ہوچکا ہے اور وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کے مطابق پاکستان میں منصوبہ کا سنگ بنیاد رواں سال رکھے جانے کی توقع ہے اور آنے والے 3ماہ میں منصوبہ کے پاکستانی حصہ پر کام کا آغاز کردیا جائے گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ترکمانستان کے وزراء کی وزیر توانائی عمر ایوب کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں 1000میگاواٹ بجلی کی ترسیلی لائن کے لئے ورکنگ گروپ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا، جو دونوں ممالک کی تجارت کو مزید بہترکرنے میں معاون ہوگا اوردونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع میسر ہونگے۔

خطہ میں موجود گرڈز منسلک ہونے اورسی پیک منصوبہ کی تکمیل سے دوسرے ممالک خطہ میں سرمایہ کاری کے لئے راغب ہونگے جس سے خطہ میں معاشی استحکام و ترقی ہوگی۔ جنوبی ایشاء اور مشرق وسطیٰ کے مابین تجارتی، معاشی اور صنعتی روابط کے استحکام سے یہ خطہ دنیا میں ایک مضبوط معاشی بلاک کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کے لئے افغانستان میں امن وامان کی مستحکم صورت حال انتہائی ضروری ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کی وزراء کے مابین ہونے والی ملاقات میں پاکستان نے ترکمانستان کو بینکنگ سیکٹر میں ٹریننگ کی آفر بھی کی گئی اور منی لانڈرنگ کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر بھی اتفاق ہوا جو دونوں ممالک کے برادرانہ اور مثالی تعلقات کا مظہر ہے۔