انتظامیہ نے بجلی،پانی اور لفٹ کی سہولت بند کردی، گلشن اقبال تھانے سے تحفظ کی فراہمی کا مطالبہ
کراچی;عدلیہ کی جانب سے ایلیٹ ریذیڈنسی میں فلیٹس کا قبضہ7اصل مالکان کودلوائے جانے کے بعد ایلیٹ ریذیڈنسی انتظامیہ نے ساتوں فلیٹس کی بجلی منقطع کردی۔گلشن اقبال بلاک 13-D-2میں پلاٹ ایس بی 33پر تعمیر کئے گئے منصوبے ایلیٹ ریذیڈنسی کی تعمیر کا آغاز 2005میں سمیع الرحمان،عبدالقدوس اور عبدالحسنین نے کیا تھا اور بکنگ کرانے والوں کو قبضہ 2008میں دینے کا بھی وعدہ کیا گیا
۔تاخیر کے سبب بکنگ کرانے والوں نے 2012میں مکمل ادائیگی بھی کردی مگر ایلیٹ ریذیڈنسی انتظامیہ نے 7فلیٹس کو اصل مالکان کے حوالے کرنے اور انہیں پوزیشن دینے کے بجائے دوسرے خریداروں کو فروخت کردیا جس پر مذکورہ فلیٹس مالکان نے عدالت سے انصاف مانگا اور عدالت نے کیس کا فیصلہ ساتوں فلیٹس مالکان کے حق میں کردیا۔ اور عدالت نے ہی فلیٹس کا قبضہ ان مالکان کو دلوایا مگر ایلیٹ ریذیڈنسی انتظامیہ کی جانب سے انتقاماًان ساتوں فلیٹس کو بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کردی
لفٹ کی سہولت بھی بند کردی گئی ہے۔متاثرہ فلیٹس مالکان نے انتظامیہ کی جانب سے اپنی جان کے خوف سے سیکیورٹی بھی رکھ لی ہے اور اس بارے میں گلشن اقبال تھانہ کے ایس ایچ او کو بھی مطلع کرتے ہوئے تحفظ کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب آباد کے سینئرعہدیدار کا کہنا ہے کہ آباد کسی بھی ایسے بلڈرز کی حمایت نہیں کرتا جس نے منصوبوں میں بکنگ کرانے والوں کے ساتھ ناانصافی کی ہو۔