منتخب سیاستدان ضمیر کو جھنجھوڑو

357

کیا تم ملک اور قوم کی خدمت کے لئے منتخب ہوئے ہو یا اپنے اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لئے ؟

پیپلز لیبر یونین کے بانی سابق چیئر مین ریاض اختراعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کو ہر گز یہ زیب نہیں دیتا کہ قوم بھوکی پیاسی رہے اور صحت و تعلیم کی سہولتوں کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھاتی رہے اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی وسینیٹ و دیگر منتخب نمائندے و لیبر لیڈران اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کرتے رہیں

جبکہ یہ منتخب نمائندے پہلے ہی انتہائی امیر ترین خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور خدا جانے ان کی آنکھوں میں موجود بھوک کب ختم ہو گی اور خدا جانے یہ پاکستان کے غریب عوام کی جان کب چھوڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک چین نے جو ترقی کی ہے اس میں چینی قیادت نے لازوال اور تاریخی قربانیاں دی ہیں ۔ 1970 ؁ء کے الیکشن سے پہلے چینی کمیونسٹ پارٹی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین ذولفقار علی بھٹو کو اپنے ملک کا دورہ کرنے کی دعوت دی لیکن انہوں نے اپنی بے پناہ مصروفیات کی وجہ سے ایک 40رکنی وفد جس میں ملک معراج خالد، ڈاکٹر مبشر حسن ، خورشید حسن میر، معراج محمد خان، حفیظ پیرزادہ، کامریڈ شیخ محمد رشید (مرحوم) ، جے اے رحیم، حیات شیر پاؤکے علاوہ دیگرترقی پسند کارکنان شامل تھے

خوش قسمتی سے شہید ذولفقار علی بھٹو کی مرتب کی گئی فہرست میں میرا نام بھی شامل تھا ۔میں نے چین میں کیا دیکھا ۔چین کے تمام ترقی پسند رہنما جو کہ بانی چین مسٹر ماؤزے تنگ کے انتہائی قریب ترین تھے انہوں نے ہمیں چین کی ترقی و خوشحالی اور چین میں برپا کئے جانے والے انقلاب کے متعلق انتہائی معلوماتی صورتحال سے آگاہ کیا جسے اس چھوٹے سے کاغذ کے ٹکڑے پر تحریر کرنا ناممکن ہے ۔ دورے کے آخری دن ہماری ملاقات اس وقت کے چینی وزیر اعظم جناب چو این لائی سے ہوئی انہوں نے ہمیں بتایا کہ میں روزانہ سائیکل پر وزیر اعظم ہاؤس آتا ہوں کیونکہ ابھی چینی قوم اس بات کی متحمل نہیں ہو سکتی کہ وہ قوم کا قیمتی زرمبادلہ پیٹرولیم مصنوعات پر برباد کرے۔

جب تک ہم اپنے پاؤ ں پر کھڑے نہیں ہو جاتے ہم اپنی آمدورفت کے لئے سائیکل کا استعمال جاری رکھیں گے اور پیوند لگے ہوئے کپڑے پہنیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قربانیوں کا نتیجہ 2000 ؁ء میں سامنے آئے گا جبکہ ہماری قربانیوں کی بدولت چینی قوم دنیا کی عظیم ترین قوم کہلائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم عیش و آرام کو چھوڑ کر قوم کے بہتر مستقبل کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں ۔ چینی وزیر اعظم نے 30منٹ کی بریفنگ میں ہمارا دماغ کھول کر رکھ دیا کہ کاش آج ہمارے لیڈران بھی چینی قیادت کی طرح قربانیاں دیتے تو آج پاکستان دنیا میں چین سے بھی آگے نکل چکا ہوتا۔

دورہ چین کا پورا حال احوال مجھے جب بھی موقع ملا قوم کے سامنے ضرور لاؤں گا یہ مختصر ترین پیغا م میرا ان سیاست دانوں و لیبر لیڈران کے لئے ہے جو منتخب ہونے کے بعد غریب عوام کی کھونپڑیوں پر محلات تعمیر کرتے رہتے ہیں جب تک قیادت قربانیاں نہیں دیتی ملک اور قوم کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتے۔ ہم ہر وقت چین کی ترقی کی رٹ تو لگاتے رہتے ہیں مگر چینی قیادت نے سوشلسٹ معاشرہ قائم کیا اور چین کو عظیم سوشلسٹ ملک بنایا سوشلزم کی بدولت چینی قوم دنیا کی عظیم قوم بن گئی ۔ سوشلز م کا نظام در اصل قربانیوں کا دوسرا نام ہے اور ہماری قیادت ایسی قربانیاں دینے سے قاصر ہے ۔ ہماری انفرادی اور مفاد پرستانہ سوچ کی وجہ سے پاکستان کا شمار دنیا کے پسماندہ ترین ملک میں کیا جا رہا ہے جبکہ قیادت عیش و عشرت کر رہی ہے اور عوام غربت کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ قیادت ااپنے عیش و عشرت کے پروگرام ترتیب دے رہی ہے #