پاکستان نے پہلے دن سےہی کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کی،شاہ محمود قریشی

426

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ پاکستان نے شروع  دن سے ہی کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کی جبکہ بھارت کا موقف کافی عرصے کے بعد سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا    کہ  کافی عرصے کے بعد  پاکستان اور بھارت کے مابین  تعلقات میں قدربہتری نظر آرہی ہے۔پاکستان کی طرف سے  تو پہلے دن سے ہی کشیدگی  کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ساری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے ذمہ داری کا ثبوت دیا جبکہ بھارت نے غیر ذمہ دارا نہ رویہ اختیار کیا۔ پاکستان نے خطے میں امن قائم کرنے کے لیے بھارتی پائلٹ کو فوراًً رہا کیا۔ بھارتی پائلٹ کی رہائی پر  بھارت میں موجود سنجیدہ  لوگوں پرموثر  اثر ہوا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور  بھارت   کے درمیان کشدگی کے خاتمے کے لیے روس نے  پائلٹ فورم دینے کی تجویز دی ہے۔پاکستان نے روس کی اس تجویز کی حمایت کی جب کہ بھارت کو فورم پر لانا روس کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی باراسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں   قرار داد  میں   بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دشت گردی  کا ذکر کیا گیا ۔ او ائی سی نے بھارت کی جانب سے  کشمیر میں کیے جانے والے   مظالم کوریاستی دہشت گردی  قرار دیتے ہوئے واضح اور ٹھوس قرار داد پیش کی۔بھارت  ہمیشہ سے مسئلہ کشمیر کو دبانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کارنگ دینا چاہتا ہے جب کہ  کشمیر میں حق خوداریت  کی جدوجہد جاری ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کرتار پور کے حوالے سے گفتگو میں کہا کہ  کافی عرصے کے بعد پاک بھارت مشترکہ  علامیہ سامنے آیا ہے۔کرتار پور راہداری پر مزید مذاکرات 2 اپریل کو ہوں گے جب کہ بھارت میں انتخابات کے پیش نظر 19 مئی تک  کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی۔

نیوزی لینڈ دہشت گرد حملے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے تقریبا 9 کے قریب پاکستانی لاپتہ ہیں جن کی  تلاش جاری  ہیں۔لاپتہ افراد کے موبائل فون بند ہیں جب کہ ہم متاثرہ فیملی سے رابطے میں ہیں اور ان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔انہوں  نے کہا کہ کرائسٹ چرچ میں 300 کے قریب پاکستانی مقیم ہیں اور زخمیوں کی فہرست سامنے آچکی ہے۔ زخمیوں میں ایک پاکستانی کا نام شامل ہے جس کا تعلق کراچی سے ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپ میں بدقسمتی سے اسلام فوبیا دکھائی دے رہا ہے۔ نیوزی لینڈ میں اس قسم کا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔اس واقعے کو پوری دینا میں دہشت گرد حملہ تسلیم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نیوزی لینڈ کے ہائی کمشنر سے بات ہوئی ہے انہوں نے زخمیوں کو دیکھا ہے۔  کچھ  زخمی اسپتال میں  زندگی اور موت کی  جنگ لڑ رہے  ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ زخمیوں کو صحت عطا کریں۔

عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  سوشل میڈیا پررہائی سے متعلق  گردش  کرنے والی خبریں حقائق سے برعکس ہوتی ہیں ۔

انہوں نے سوشل میڈیا صاردفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ  اپنی حساس معالومات کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے  میں احتیاط برتیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سے جب بھی عافیہ صدیقی  کے حوالے سے بات چیت کی جاتی ہے تو  وہ کہتے ہے کہ ہمارا قانون آڑے آتے ہیں۔ہماری کوشش ہے کہ ہم عافیہ صدیقی کو امریکا سے بازیاب  کرانے میں کامیاب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میری رائےمیں اس معاملے پر خاموشی اختیار کی جائےگی تو فائدہ ہوگا اگر شورشرابا کیا جاتا رہا تو میری رائےمیں اس سے معاملے کو نقصان ہوگا۔