بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کیخلاف کارروائی کی گیڈر بھبھکی قابل مذمت ہے، امیر العظیم

282

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے پاکستان کیخلاف کارروائی کرنے کی گیدڑ بھبکی قابل مذمت ہے۔ بھارتی فضائیہ کے دو طیارے گرانے کے بعد پاکستان نے انڈین ڈرون کو گرا کر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تیزی سے اپنے انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس وقت بھارت کے اندر متعددآزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ بھارتی آرمی چیف پاکستان کو دھمکیاں دینے کے بجائے ملکی حالات سے نبرد آزما ہوں تو زیادہ بہتر ہے۔ حالیہ دنوں میں بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کے نتیجے کو دیکھ لیا ہے، اس کو آئندہ بھی منہ توڑ اور پہلے سے زیادہ بھرپور جواب دیا جائے گا۔ بھارت مسلسل مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھارہا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے پُر امن حل تک خطے میں امن کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ بھارت نے تعصب کی بنا پر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی لگا کر دنیا کو منفی پیغام دیا ہے۔ کشمیری پُر امن انداز میں تحریک آزادی کشمیر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھارت نے دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ نریندر مودی انتخابات تک کسی بھی قسم کی جارحیت کا ارتکاب کرسکتے ہیں۔ ماضی گواہ ہے کہ مودی نے گجرات میں دو ہزار مسلمانوں کو شہید کیا اور اپنے سیاسی مفادات حاصل کیے تھے۔ آج پورے بھارت کے غیر جانبدار حلقے اور اپوزیشن کی جماعتیں مودی کی خونی سیاست کو بے نقاب کررہے ہیں۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ سمیت امن اور انسانیت کا نعرہ لگانے والی این جی اوز بھارت کے گھناؤنے کردار سے پردہ اٹھائیں۔ بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے جو پاکستان کے وجود کو برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ انڈیا جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بگاڑ کر خطے میں چودھراہٹ کا خواب دیکھ رہا ہے جو کبھی پورا نہیں ہوگا۔ امیر العظیم نے مزیدکہاکہ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہا ر افسوس کرتے ہیں، یہ بہت بڑا سانحہ ہے۔ پوری قوم متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ آج دنیا نعیم رشید کے جرأتمندانہ کردار کو خراج تحسین پیش کررہی ہے۔ حکومت پاکستان شہدا کے لواحقین کی ہر ممکن مدد کرے۔