نئے ڈیمز کی تعمیر کیلیے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، امیر العظیم

249

 

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے بگلیہار ڈیم پر پانی روکنے کی وجہ سے ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا 95فیصد تک پانی کم ہوگیا ہے جو کہ 1960میں ہونے والے سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ اس وقت بھارتی آبی جارحیت کے باعث دریائے چناب کے پانی کی آمد 55ہزار کیوسک کی بجائے گیارہ ہزار آٹھ سو بائیس کیوسک رہ گئی ہے۔ بھارت اوچھے اور منفی ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے ۔نریندر مودی حکومت نے تمام اخلاقی حدود کو پارکرلیا ہے۔ انتہا پسند ہندوحکومت نے سرجیکل اسٹرائیک میں ناکامی کے بعد آبی جارحیت کے ذریعے پاکستان کو بنجر بنانے کی ساز ش تیار کی ہے، اس کی یہ سازش بھی کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روزلاہور میں مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان بھارتی آبی جارحیت اور اس کے اصل حقائق کو عالمی برادری کے سامنے لائے۔ بھارت پاکستان کے حصے کے دریاؤں پر چھوٹے بڑے 62 ڈیم تعمیر کرکے اپنے کھیتوں کو سیراب کررہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دشمن کی تمام چالوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔ بھارت ایک انتہا پسند ریاست ہے جہاں گجرات کے ہزاروں مسلمانوں کا قاتل شخص نریندر مودی بر سر اقتدار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، جہاں سے پاکستان میں بہنے والے دریاؤں کا پانی نکلتا ہے۔ اس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بھارت کے غاصبانہ قبضے سے مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے تک بھارت کو آبی جارحیت سے نہیں روکا جاسکتا۔ بھارت پاکستان دشمنی میں بالکل اندھا ہوچکا ہے۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کے لیے نئے آبی ذخائرکی فی الفور تعمیر کرنے، کالا باغ ڈیم سمیت تمام چھوٹے بڑے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہوگئی ہے۔ کالا باغ ڈیمز کی تعمیر سے پاکستان کی 60سے70لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنایا جاسکتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس حوالے سے سنجیدگی کامظاہرہ کرے۔