آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے مشرق وسطیٰ سے پاکستان تک کریم کے کاروبار کو 3.1 بلین ڈالر کے عوض خرید لیا ہے۔
دونوں سروسز کے ملاپ سے صارفین پریشانی اور الجھن کا شکار ہیں اور یہ سوال ذہن میں ابھر رہا ہے کہ اب یہ دونوں سروسز الگ الگ کام کریں گی یا پھر کریم کو اوبر میں ہی ضم کر دیا جائے گا۔
اوبر کے جانب سے اس بارے میں پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کریم کی انفرادیت برقرار رہے گی البتہ یہ اوبر کے زیر انتظام ذیلی ادارے کے تحت کام کرے گی۔
کریم کے انتظامات کو سنبھالنے کے لئے ایک بورڈ تشکیل دیا جائے گا جو کہ اوبر کے تین اور کریم کے دو نمائندوں پر مشتمل ہوگا ۔ کریم کے سی ای او مدثر شیخا کریم سروس کی نگرانی کریں گے اور وہ اس بورڈ کو جوابدہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ 2012 میں شروع کی جانے والی کریم سروس کا شمار مشرق وسطی کے کامیاب ترین اسٹارٹ اپس میں ہوتا ہے اور اس نے پاکستان اور مصر جیسے ممالک میں نقد رقم ادا کرنے کا طریقہ متعارف کرا کر خاصی مقبولیت حاصل کی تھی۔ کریم صارفین کی شکایت کو نمٹانے کے آسان نظام کی وجہ سے بھی مقبول ہے ۔
آن لائن ٹیکسی سروس استعمال کرنے والی خواتین بھی کریم کو زیادہ محفوظ تصور کرتی ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ اوبر اور کریم کے ملاپ سے خواتین اپنی سیفٹی کے حوالے سے تحفظات کا شکار نظر آرہی ہیں۔