ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، سابق گورنر سندھ محمد زبیر

346

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سابق گورنر سندھ اور رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد زبیر نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ سے ظاہر ہورہا ہے کہ رواں برس چھ لاکھ پاکستانی بے روزگار جبکہ تیس سے چالیس لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آجائیں گے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، محمد زبیر نے مزید کہا کہ وفاقی حوالے نااہل افراد سے بھری پڑی ہے انکی کوئی واضح پالیسی ہے نہ ان میں اہلیت ہے ملک کو چلانے کے لیے محض دیانتداری نہیں بلکہ قابلیت کی بھی ضرورت ہوتی ہے ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے انکی کچھ سمجھ نہیں آرہا ،

انہوں نے کہا کہ یہ اعداد شمار میرے نہیں بلکہ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق ہیں عوام کی چیخیں تو نکلیں گی جب حکومت کی کارکردگی ناقص ہوگی وفاقی حکومت کے پاس عوام کے مسائل کے حل اور معیشت پر قابو پانے کی کوئی پالیسی نہیں ہے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ وفاقی حکومت کی ناقص کارکردگی کو واضح کررہی ہے آپکی کوئی تیاری نہیں تھی دو دو بجٹ دے دئیے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا۔ اعدادوشمار ہمارے نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے سب سے معتبر ادارے کے ہیں۔ 

مہنگائی عروج پر ہے ٹیکسز اور مہنگائی ہوتی نہیں بلکہ کی جاتی ہے وزیراعظم عمران خان دس ماہ قبل کی اپنی تقاریر اٹھا کر دیکھ لیں تو خود کو شرم آئیگی۔ بیرونی قرضہ جات پر عمران خان ہر جلسے میں تقریر کرتے تھے نکل کی تاریخ میں اتنے قرضہ جات کبھی نہیں بڑھے جتنے پچھلے آٹھ ماہ میں اضافہ ہوا ہے سرکلر ڈیٹ میں یومیہ دو ارب کا اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرف دور کی غلطیوں کے بارے میں کچھ کہنے پر انکی ٹانگیں کانپتی ہیں آپکے دوست ممالک کے پاس نہ جانے اور قرضے نہ لینے کے بیانات کہاں گئے؟ بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے سابق گورنر نے کہا کہ عمران خان کے ہر بیرونی دورے پر کہا جاتا ہے کتنا پیسہ ملے گا؟ جو آپکے لئے پیکج ہے وہ ہمارے دور میں بھیک کہتے تھے۔ 

سابق گورنر نے مزید کہا کہ مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں عروج پر ہیں چھاپے مارے جارہے ہیں انہوں نے وزیراعظم کو انکا سابق بیان دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آپکے ملک کا سربراہ ایماندار ہو تو عوام خود ٹیکس دینگے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ سربراہ کمپیٹنٹ ہوتو عوام ٹیکس کی طرف مائل ہوتے ہیں آپ نے سب سے بڑے صوبے کا سربراہ نااہل شخص کو بنایا ہے ،

ملک میں حکومتی ناقص پالیسی کی بدولت صورتحال یہ ہے کہ لوگ ہر شعبے میں بے روزگار ہورہے ہیں زرعی گروتھ رک گئی ہے صنعتیں بند ہورہی ہیں پیٹرولیم کے وزیر نااہل ہیں انکے وزیر بننے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ انکے سی این جی اسٹیشنز ہیں ان تمام عوامل کی وجہ سے عوام اب ان سے سوال پوچھ رہی ہے عوام کو بتایا جائے کہ انہیں ملازمتیں کب ملیں گی،

روزگار کب ملے گا گھر کب بنیں گے روپے کی قدر کب بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمیت تمام کابینہ نااہل ہے وزیراعظم نے ایک مضحکہ خیز بیان داغ دیا کہ وہ نئے ایف بی آر بنانے جارہے ہیں وہ بتائیں کہ ایف بی آر کے ستائیس ہزار ملازمین کو کہاں کے جائینگے اور اتنے نئے ملازمین کہاں سے لائینگے ۔