سری نگر/اسلام آباد (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے مزید 2کشمیریوں کو شہید کردیا، حریت رہنما شبیر شاہ کی جایداد ضبط کرلی گئی ،یورپی پارلیمنٹ کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش، بھارتی وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران کو ضلع بڈگام میں 2اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔دونوں نوجوانوں کو ست سو کلاں نوگام میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں 5 بھارتی فوجی زخمی ہو گئے تھے۔ بھارتی پولیس کے ترجمان نے نوگام میں ایک جھڑپ کے دوران 2 عسکریت پسندوں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔دوسری جانبمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند سینئر رہنمااور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی سری نگر میں راولپورہ کے علاقے آفندی باغ میں انکی جائیداد ضبط کر لی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہاہے کہ یہ جائیدا د شبیر احمد شاہ کی اہلیہ اور بیٹیوں کے نام پر ہے جو حریت رہنماء کی آزادی پسند سرگرمیوں کے باعث ضبط کی گئی ہے ۔ تحقیقاتی ادارے کے مطابق شبیر شاہ کی اہلیہ اور بیٹیوں کو انکی بہنوں نے 2005میں یہ جائیداد تحفہ میں دی تھی جو کہ 1999میں ان کے سسر نے ان کے نام پر خریدی تھی۔ادھر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پریورپین پارلیمنٹ کے ارکان نے بھارتی وزیر اعظم کے نام کھلے خط میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال فوری روکے اور تمام متعلقہ بھارتی قوانین کو بین الاقوامی انسانی حقوق سے ہم آہنگ کیاجائے،آرمڈ فورسز(جموں و کشمیر)سپیشل پاورز ایکٹ 1990کو فوری منسوخ اورجموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ1978کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق یقینی بنانے کیلیے اس میں ترمیم کی جائے۔ خط میں بھارتی حکومت پر زوردیا گیا ہے کہ وہ پیلٹ گنز کے استعمال کے نتیجے میں زخمیوں اور شہداء کے خاندانوں کو فوری اور موثر تلافی و بحالی فراہم اور پیلٹ گنز کے استعمال کے واقعات کی آذادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیں سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے پورے مقبوضہ علاقے میں بھارت کی استعماری پالیسیوں کے نتیجے میں جاری کشت وخون کو کشمیری نوجوانوں کی منظم نسل کشی قراردیتے ہوئے کہاہے کہ بھارت فوجی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتا۔