سندھ میں مئیر ،ڈپٹی مئیر،چئیرمین اور وائس چئیرمین کو سادہ اکثریت سے سبکدوش کرانے کا نوٹیفکیشن جاری 

370

کراچی( رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے صوبائی حکومت کے گرنے سے قبل صوبے کے تمام بلدیاتی اداروں کے منتخب میئرز، ڈپٹی میئرز، چیئرمین، وائس چیئرمین کو سادہ اکثریت کے ذریعے ہٹانے کی تیاری کر لی۔ اس ضمن میں چیف سیکرٹری سندھ ممتاز علی شاہ کے دستخط سے بلدیاتی تاریخ کے منفرد نوٹیفیکشن کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ فیصلے کا اطلاق یونین کمیٹی اور یونین کونسل پر نہیں ہوگا۔ چیف سیکرٹری کی جانب سے26 مارچ کو جاری کردہ ٹوٹیفکیشن کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت تمام ضلعی بلدیاتی اداروں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے میئرز، ڈپٹی میئرز، چیئرمین اور وائس چیئرمین کو سادہ اکثریت کی رائے سے سبکدوش کیا جاسکے گا۔ عدم اعتماد کا ووٹ پیش کرنے کے لیے کوئی ایک رکن بطور مجوز اور ایک ہی تائید کنندہ بن کر قرارداد متعلقہ بلدیاتی ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفس میں جمع کرا سکتا ہے۔ درخواست ملتے ہی چیف ایگزیکٹو متعلقہ پریذائڈنگ آفیسر کو اجلاس بلانے کے لیے درخواست بھیج دے گا جو ایک ہفتے کے اندر اجلاس بلانے کے پابند ہونگے۔ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا کہ ووٹنگ کا فیصلہ سادہ اکثریت کیبنیاد پر کیا جائے گا اس مقصد کے لیے قرار داد کی حمایت اور مخالفت میں موجود ارکان کو دو علیحدہ گروپس میں تقسیم کر کے اکثریت کا اندازہ لگا کر فیصلہ کر دیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن میں چونکہ اس مقصد کے لیے پریذائڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسر کی حیثیت سے متعلقہ ڈویژن کے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو نامزد کر دیا گیا ہے اس لیے خیال ہے کہ حکومت بلدیاتی اداروں کے منتخب رہنماؤں کو ہٹانے کے لیے سنجیدہ ہوچکی ہے۔ خیال ہے کہ اس فیصلے پر اپوزیشن کے ارکان صوبائی اسمبلی سخت احتجاج کریں گے۔ خیال رہے کہ سندھ کی حکومت کو خدشہ ہے کہ اسے کسی بھی وقت معزول کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے حکومت نے ازخود یوسی کے سوا دیگر بلدیاتی اداروں کے سربراہان ونائبین کو خود ہی فارغ کرنے کی کوشش میں مصروف ہوگئی ہے۔