مطالبات تسلیم نہ کیے تو کراچی تا پشاور دما دم مست قلندر ہوگا

134

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)پاکستان ریلوے پریم یونین کے مرکزی صدر حافظ سلمان بٹ کی صدارت میں پریم یونین کی مرکزی جنرل کونسل کالاہورمیں اجلاس ، ریلوے ملازمین کے مطالبات پر مشتمل چارٹرڈ آف ڈیمانڈ تیارکرلیا گیا ، ملک بھر کے ارکان اسمبلی، وزرا ، وکلا ، صحافیوں کو چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی کاپی ارسال کی جائے ،آئندہ بجٹ میں مزدوروں کے تحفظات پر بھی غور ،جنر ل کونسل کے اجلاس میں ملک بھر میں زونز کی سطح پر اپریل میں تنظیمی اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیاہے ۔توقع ہے کہ حکومت پریم یونین کے چارٹر آف ڈیمانڈ کو تسلیم کرلے گی لیکن اگر حکومت نے ملازمین کی آواز پر کان نہ دھرے تو ملک بھر میں ہونے والا احتجاج حکمرانوں کا بوریا بستر گول کر دے گا،مزدوروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو کراچی سے پشاور تک دما دم مست قلندر ہوگا۔ان خیالات کا اظہار پریم یونین کے مرکزی راہنماخالد محمود چودھری نے اجلاس میں شرکت کے واپسی پر ریلوے اسٹیشن پر کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پریم یونین اپنے قائد پریم حافظ سلمان بٹ کی قیادت میں ریلوے ملازمین کے تحفظ کے لیئے بھر پو ر جدوجہد کر رہی ہے اور کسی کو بھی ریلوے ملازمین سے زیادتی نہیں کرنے دے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ریل کا پہیہ اس کے مزدور کی وجہ سے چل رہا ہے اگر مزدوروں کو ان کا جائز حق نہ دیا گیا تو ریل بھی چل نہیں سکے گی۔ ریلوے مزدور پریشان ہو گا تو حکمرانوں کو بھی چین سے سونے نہیں دیں گے۔ ملازمین میں پائی جانے والی تشویس کو دور نہ کیا گیا تو حالات خراب ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف ارکان اسمبلی کو نوازنے کے لیے کروڑ وں روپے کے ترقیاتی فنڈز کا اجرا کیا جا رہا ہے دوسری طرف غریب ریلوے ملازمین سے ان کی بنیادی سہولیات بھی چھینی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے لاکھوں ملازمین کو ذہنی اذیت سے دو چار کیا جا رہا ہے ۔وہ ملازمین جنہوں نے اپنی زندگیاں ریلوے کی ترقی اور بہبو د میں گزار دیں آج در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں مگر کسی افسر کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ انہوں نے کہا کہ اب مزید ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا،حکمران ریلوے ملازمین کے صبر کا امتحان نہ لیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے میں سیاسی بنیادوں پر بھرتی کی بجائے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کا کوٹہ مقرر کیا جائے۔ گزشتہ کئی برسوں سے تعمیراتی فنڈز کے نام پر تنخواہوں سے پانچ فیصد ناجائز کٹوتی کی جارہی ہے،اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ دورانِ ملازمت وفات پانے والے ملازمین کا جس پیکیج کا وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے پاکستان ریلوے میں فوری طور پر اس پر عمل درآمد کروایا جائے۔