بحرہ عرب میں تیل و گیس کی تلاش، پیداوار 2024 سے پہلے ممکن نہیں

288

کراچی کے ساحل پر واقع بحریہ عرب کے گہرے پانیوں میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے کیکڑا ون نامی کنویں کی کھدائی کا کام شروع ہو گیا ہے اور یہ پروجیکٹ ڈی این اے کی زیر نگرانی ہے جس میں امریکی کمپنی ایگزون، پی پی ایل ،او جی ڈی سی نے حصص خریدے ہیں جہاں ہر ایک کا 23.75 فیصد حصہ ہے.

تیل و گیس کی صنعت میں پاکستان کا شمار دنیا بھر کے انتہائی تجربہ کار ممالک میں ہوتا ہے۔ پاکستان کے ماہرین دنیا بھر میں اپنا مقام بنا ئے ہوئے ہیں

 یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بحریہ عرب کے پانیوں میں یہ پہلی دفعہ کھدائی نہیں ہے پہلے بھی اس طرح کی قسمت آزمائی ہوچکی ہے اور ڈیڑھ درجن کے قریب کنویں کھودے جاچکے ہیں۔تیل کی تلاش و ترقی کا کام صبر آزما ہے۔ اس کھدائی کی کامیابی کا تناسب بھی صرف 12 فیصد ہے۔

کنویں سے متعلق تمام معلومات اور تجزیہ پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور خفیہ رکھا جارہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم اور وزراء نہایت پرامید نظر آ رہے ہیں لیکن مکمل کھدائی سے پہلے کسی بھی قسم کی امید رکھنا مبالغہ آرائی بلکہ مضحکہ خیز ثابت ہوگی

۔یہ تاثر بھی دیا جا رہا ہے کہ گیس کا ذخیرہ تلاش ہوتے ہی پاکستان دنوں میں خود کفیل ہوجائے گا۔ لیکن حقائق اس سے برعکس ہیں۔ اگر کیکڑا1 انتہائی کامیاب ہو بھی جائے تب بھی پیداوار 2024 سے پہلے ممکن نہیں.اس لئے صبر کے ساتھ دعا گو رہنے کی اشد ضرورت ہے۔