کوئٹہ ، مختلف واقعات میں 3 افراد ہلاک، مسافر کوچ الٹنے سے 9 مسافر زخمی

140

 

(نمائدہ جسارت) کوئٹہ میں 13 سالہ لڑکے کی لاش ملی ہے جبکہ ایک شخص نے خودکشی کرلی۔ پولیس کے مطابق اتوار کو 1کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کی پہاڑی سے ہنہ اورڑک لیویز تھانہ کے عملے نے ایک شہری کی اطلاع پر تیرہ سالہ لڑکے کی لاش برآمد کی جسے سول اسپتال کوئٹہ پہنچایا گیا۔ سول اسپتال میں ڈاکٹر نے معائنے کے بعد بتایا کہ لاش تقریباً دو ہفتے پرانی ہونے کے سبب گل سڑ چکی ہے اور ناقابل شناخت ہے۔ لڑکے کی موت کس طرح ہوئی یہ پتا چلانا بھی مشکل ہے۔ لیویز نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش شناخت کیلیے اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوادی۔ ادھر کوئٹہ کے علاقے طوغی روڈ ناظم شہید اسٹریٹ سے 44 سالہ شخص کی لاش سول اسپتال کوئٹہ پہنچائی گئی جہاں اس کی شناخت محبوب علی ہزارہ کے نام سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کا دماغی توازن درست نہیں تھا اس نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی۔ بارکھان میں ایک شخص کو کلہاڑیوں کے وار سے قتل کردیاگیا۔ پولیس کے مطابق قتل کی واردات رات گئے بارکھان کے علاقے مدینہ مسجد محلے میں ہوئی جہاں نامعلوم افراد نے دین محمد کے دروازے پر دستک دی۔ جب دروازہ کھولا تو ملزمان نے انہیں کلہاڑیوں کے وار کرکے قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ قتل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔ کوئٹہ کے مغربی بائی پاس کے قریب مسافر کوچ الٹنے سے 9 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق کراچی سے چمن جانے والی مسافر کوچ کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر الٹ گئی، جس سے خواتین سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں فراہم کی گئی جس کے بعد انہیں سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔ دکی میں کوئلہ کان میں ٹرالی کی رسی ٹوٹنے سے دو کانکن زخمی ہوگئے۔ لیویز کے مطابق زخمیوں میں محمد آصف ولد حاجی قبول قوم کاکڑ سکنہ خانوزئی اوربخت محمد ولد رحم الدین قوم شملزئی سکنہ زابل افغانستان شامل ہیں۔ زخمیوں کو سول اسپتال دکی میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ روانہ کردیاگیا۔ موٹرسائیکل ریس اور ون ویلنگ کیوں کی، مستونگ میں لیویزاہلکاروں نے شہریوں کی دھلائی کردی۔کوئٹہ کے قریب مستونگ کے علاقے دشت میں لیویز کے تشدد سے تین افراد شدید زخمی ہوگئے۔متاثرہ افراد کے مطابق وہ پکنک کیلیے پیر غائب جارہے تھے کہ نجی پیٹرول پمپ پر لیویز اہلکاروں نے انہیں آن گھیرا، بدترین تشدد کے بعد انہیں لیویز تھانے میں کئی گھنٹوں کیلیے بند کردیا گیا جس کے بعد لیویز اہلکاروں نے بھاری رقم لیکر چھوڑ دیا۔لیویز حکام کا کہنا ہے کہ لیویز اہلکاروں نے موٹرسائیکل ریس،ون ویلنگ اور جوا کھیلنے والوں کے خلاف ایکشن لیا تھا۔