نومنتخب امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی منصورہ میں تقریب حلف برداری ،

320

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ انتخابات کے نام پر ایسی انجینئر نگ کی جاتی ہے کہ تابعداری کی شرط پر لوگ منتخب قرار پاتے ہیں ۔ بظاہر اقتدار میں سیاسی لوگ ہوتے ہیں مگر اصل حکومت غیر سیاسی ماسٹرز کی ہوتی ہے ۔ جنرل ایوب سے جنرل مشرف تک ، سب نے اپنے ذاتی مقاصد اور اقتدار کے دوام کے لیے جمہوریت ، دستور ، قانون ، پارلیمنٹ ، عدلیہ اور ملکی وقار کو نقصان پہنچایا ۔ 

آج مقننہ ، عدلیہ ، انتظامیہ اور حکومت بے بس ہے ۔ بیوروکریسی داخلہ و خارجہ پالیسیاں بے اثر ہیں ۔ وفاقی کابینہ میں پرویز مشرف کے درجن بھر وزیر جمہوریت اور جمہوری نظام کا مذاق اڑا رہے ہیں ۔ ملک میں دو نظام ، دو حکومتیں اور عدالتیں نہیں چل سکتیں ۔ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں ۔ حکومت عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسانا بند کر ے ۔ یہ بدترین دہشتگردی ہے۔ حکومت کو اس سے توبہ کرنی چاہیے ۔ 

ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں اپنی دوسری مدت امارت 2019 ء تا 2024 ء کے لیے حلف اٹھانے کے بعد تقریب حلف برداری کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ 

تقریب سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میں جماعت اسلامی کے مرکزی و صوبائی امراء ، سیکرٹری جنرل ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ، علماء و مشائخ ، مختلف دینی جماعتوں کے رہنماؤں ، میڈیا کی معروف شخصیات اور جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم نے کرپشن فری پاکستان تحریک چلائی جس کو ملک بھر کے عوام نے اپنا بیانہ بنایا اور میڈیا نے ہمارے اس موقف کو تسلیم کیا کہ سب کا احتساب کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے ہم نے پانامہ لیکس کو سپریم کورٹ میں لے کر گئے چند مخصوص لوگوں کے خلاف تحقیقات ہوئیں مگر 436 لوگوں کے خلاف آج تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ۔ 

انہوں نے کہاکہ ہمارا ہمیشہ موقف رہاہے کہ جس نے بھی غیر قانونی طریقے سے دولت بنائی اور پاکستان کو لوٹا ہے اس کا بے لاگ احتساب ہو ۔ کرپٹ عناصر خواہ وہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ان کو فوری طور پر احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ احتساب کا شور و غوغا کافی نہیں ، قوم کی لوٹی گئی دولت واپس لی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ ملزموں کا اگر میڈیا ٹرائل کی بجائے حقیقی عدالتی ٹرائل ہوتو کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہیں ملے گا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوم نے ہمیشہ بہتری کی تلاش میں ووٹ کا استعمال کیا تاکہ انہیں بنیادی حقوق میسر آسکیں اور مسائل کی دلدل سے نجات مل سکے مگر پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ اور پھر پرویز مشرف سب نے عوام کی امنگوں کا خون کیا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت بھی عوام کی توقعات اور امیدوں پر پورا نہیں اتر سکی ، یہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے ۔ 

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات اور تعلقات کے حامی ہیں مگر جب تک بھارت کشمیر سے غاصبانہ قبضہ ختم کر کے نکل نہیں جاتا ، اس سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوسکتے ۔ اگر بھارت نے کوئی شرارت کی تو اسے اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دشمن کیخلاف لڑنے کے لیے تیار ہے خطے میں قیام امن کے لیے عالمی برادری کو اپنا فرض نبھانا اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانا ہوگا ۔ 

سینیٹر سراج الحق نے بھارتی طیارے مار گرانے والے پائلٹوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے مودی کو ناک رگڑنے پر مجبور کیا اور اس کا غرور خاک میں ملادیا ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی کی مذمت کی اور بنگلہ دیش میں محب وطن پاکستانیوں کی پھانسیوں پر اظہار تشویش کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے دوحہ مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان میں نیٹو کی شکست سے عالمی سامراج کو عبرت پکڑ لینی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ لوہے اور بارود کی قوت سے ایمان کے جذبے کو شکست نہیں دی جاسکتی ۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کو انڈیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ۔ حکومت افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کرے ۔ انہوں نے فوج کے بہادر سپاہیوں اور شہدا کو بھی زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے نیوزی لینڈ کی خاتون وزیراعظم کو مسلمانوں کے ساتھ تعزیت اور اظہار یکجہتی کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور یورپی عوام کی طرف سے مشکل گھڑی میں مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا ۔