اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر بند کردیا گیا ،

386

کراچی(رپو رٹ:منیر عقیل انصاری)بااثر لینڈ مافیا اور کے ڈی اے کے بدعنوان افسران کا مشترکہ منصوبہ کامیاب ،کراچی کی کھربوں مالیت کی قیمتی اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا سلسلہ بند،محکمہ لینڈ مینجمنٹ اور محکمہ ریکوری کے افسران کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے، لینڈریکوری کے چالان ایک مرتبہ پھر مینول بنا ناشروع کردیئے ،افسران کی یومیہ لاکھوں روپے کی آمدنی شروع ہو گئی ،

سینئر افسران نے فیصلے کو لینڈ مافیا اور کرپٹ افسران کی جیت قرار دیدیا۔ ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی میں کراچی کی کھربوں روپے مالیت کی اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر بند کردیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی برس سے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ہمیشہ سے ہی اسے ناکام بنادیا گیا ہے،

کے ڈی اے کے قریبی ذرائع کے مطابق سابق ڈی جی کے دور میں لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کو محکمہ لینڈ کے کرپٹ افسران نے ناکام بنا کر رکھ دیا،

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر لینڈ کے عہدے پر تعینات سندھ حکومت کے افسر آصف علی میمن کو بھیجی جانے والی فائلیں کئی کئی روز تک ان کے دفتر میں پڑی رہیں جس کی وجہ سے کے ڈی اے کی اپنی ریکوری آسمان سے زمین پر آگری تھی،

کے ڈی اے محکمہ لینڈ کے افسران کی جانب سے فائلوں کی منظوری کو منصوبہ بندی سے التواء کا شکار بنایا گیا جس کے باعث ادارے میں پیدا ہونے والے سنگین مالی بحران کو جواز بناکر کمپیوٹرائزڈ چالان جاری کرنے کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایک مرتبہ پھر کے ڈی اے ریکوری کے چالان مینول بنائے جارہے ہیں،

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلے سے کے ڈی اے محکمہ لینڈ اور محکمہ ریکوری کے افسران میں زبردست خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور افسران کی یومیہ لاکھوں روپے کی آمدنی کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے،مذکورہ فیصلے پر ادارے کے سینئر افسران نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے،سینئر افسران نے فیصلے کو لینڈ مافیا اور کرپٹ افسران کی کامیابی قرار دیتے ہوئے تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔