کراچی (اسٹا ف رپورٹر)پاکستان ریلوے نے کراچی اور دھابیجی درمیان چلائی جانے والی دھابیجی ایکسپریس افتتاح کے محض 5 ماہ بعد واپس بند کردی ہے۔ اس ٹرین کا افتتاح صدر مملکت عارف علوی نے کیا تھا جبکہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اسے کراچی کے عوام کیلئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تحفہ قرار دیا تھا۔
ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھابیجی ایکسپریس خسارے میں جارہی تھی کیوں کہ اس میں مسافروں کی کم تعداد سفر کرتی تھی۔ ٹرین میں 500 سے زائد افراد کی گنجائش ہے مگر روزانہ زیادہ سے زیادہ 250 افراد اس میں سفر کرتے تھے۔
حکام کے مطابق 5 ماہ مسلسل خسارے میں چلانے کے بعد بالا آ خر دھابیجی ایکسپریس کو بند کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیر ریلوے شیخ رشید نے حسن ابدال میں صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھابیجی ایکسپریس کا لوڈ شاہ لطیف ایکسپریس پر ڈال دیا ہے۔
شاہ لطیف ایکسپریس کراچی سے میرپورخاص کے لیے چلتی ہے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ دھابیجی ایکسپریس کے مسافروں کو شاہ لطیف میں ایڈجسٹ کیا جائے گا تاہم مسافروں کو شیخ رشید کا یہ آئیڈیا پسند نہیں آیا کیوں کہ دونوں ٹرینوں کے اوقات بالکل مختلف ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھابیجی ایکسپریس کو بند کرنے کا سرکلر آج جاری کر دیا جائیگا ، ٹرین آپریشن گزشتہ 4 دن سے بند ہے، ذرائع نے بتایا کہ دھابیجی ایکسپریس گزشتہ 5 ماہ سے خسارے میں چل رہی تھی جس کی فیول کی رقم بھی پوری نہیں ہو پا رہی تھی۔
محکمہ ریلوے نے ٹرین کا کم سے کم کرایہ 25 اور زیادہ سے زیادہ 80 روپے مقرر کیا تھا جسے ریلوے کے وزیر شیخ رشید نے کم کر کے 70 روپے کر دیا تھا ، دھابیجی ایکسپریس سے ریلوے کو فیولنگ کی مد میں روزانہ تقریباً 17 ہزارروپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
واضح رہے کہ دھابیجی ایکسپریس کا افتتاح صدر پاکستان عارف علوی نے کیا تھا اور افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی شرکت کی تھی۔