وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگربھارتی انتخابات کے نتیجے میں اگلی حکومت کانگریس کی بنی تو مقبوضہ کشمیر پر معاہدہ کرنا مشکل ہوگا لیکن اگر بی جے پی جیت گئی تو شاید مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکے۔
غیرملکی صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے انتخابات میں جیتنے سے امن مذاکرات کا بہتر موقع میسر آئے گا۔
ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ بھارت میں جو کچھ ہورہا ہے اس کا انہوں نے کبھی سوچا نہیں تھا کیونکہ وہاں مسلمانوں کی مسلمانیت پر حملے کیے جارہے ہیں۔ مودی حکومت میں بھارتی مسلمانوں اور کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ اجنبیوں والا سلوک ہورہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کئی سال قبل بھارت میں مقیم مسلمانوں کا کہنا تھا کہ وہ وہاں خوش ہیں لیکن اب وہ بھی ہندو انتہا پسندوں سے پریشان ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، یہ مسئلہ ابلتا ہوا نہیں رہ سکتا، کشمیر میں امن خطے کے لیے بہت زبردست ہوگا، پاکستان اور بھارت اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ وہاں کے لوگوں کا رد عمل ہے، اگر ہم مسئلہ کشمیر کو حل کرلیں تو برصغیر میں اس امن کے زبردست فوائد ہون گے۔
وزیراعظم عمران خان کامزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کی اولین ترجیح غربت میں کمی لانا ہونی چاہیے اور غربت کو کم کرنے کا راستہ یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔