چیک ریپبلک کا تجارتی وفد جون میں پاکستان آئے گا ۔ ما ئیکل بوبک

398

باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ ضروری ہے۔ احمد حسن مغل

اسلام آباد: چیک ریپبلک پاکستان کو کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ سمجھتا ہے اور چیک ریپبلک کا ایک تجارتی وفد وزارت تجارت کے زیر قیادت جون میں پاکستان کا دورہ کرے گا تا کہ پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ ملاقاتیں کر کے باہمی کاروباری تعاون اور جوائنٹ وینچرز کے امکانات کا جائزہ لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار چیک ریپبلک سفارتخانے کے کمرشل کونسلر مائیکل بوبک نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیک ریپبلک نے بہت عرصہ پہلے ٹیکسٹائل صنعت قائم کی تھی اور اب وہ اس شعبے میں تحقیق و ترقی پر توجہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیک ریپبلک کے پاس ٹیکسٹائل شعبے کا جدید نالج ہے جبکہ پاکستان کے پاس اس شعبے کی بہتر گنجائش ہے لہذا انہوں نے کہا کہ چیک ریپبلک اور پاکستان کے درمیان ٹیکسٹائل شعبے میں قریبی تعاون دونوں کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گا۔
مائیکل بوبک نے کہا کہ چیک ریپبلک ایک صنعتی ملک ہے اور پاکستان اس سے انڈسٹریل مشینری، توانائی، بجلی و ٹیلیکام کا سامان اور آٹو موبائل سمیت متعدد مصنوعات درآمد کر سکتا ہے۔ انہوں نے چیک ریپبلک کے تجارتی وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو آپس میں ملانے میں چیمبر کا تعاون چاہا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان کا سفارتخانہ پاکستان کی بزنس کمیوٹنی کو کاروبار کے مواقع تلاش کرنے کیلئے چیک ریپبلک کا دورہ کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ پاکستان اور چیک ریپبلک کے مابین 1950سے عمدہ تعلقات قائم ہیں تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ ان تعلقات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چیک ریپبلک کی باہمی تجارت 20کروڑ ڈالر سے بھی کم ہے جو دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم تجارت کی اہم وجہ یہ ہے کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری میں ایک دوسرے کے ملک میں پائے جانے والے کاروباری مواقعوں کے بارے میں معلومات کا فقدان ہے۔انہوں نے کہا اس کا بہتر حل یہ ہے کہ دونوں ممالک تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کریں اور ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشوں کا اہتمام کریں جس سے باہمی تجارت بہتر ہو گی۔
احمد حسن مغل نے کہا کہ باٹا شوز، ٹیٹرا ٹرک، سکوڈا کار، شوگر ملز، سیمنٹ پلانٹس، ٹیکسٹائل مشنری اور پاور جنریشن سمیت چیک ریپبلک کی متعدد کمپنیوں اور مصنوعات نے پاکستان میں عمدہ کامیابی حاصل کی ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ چیک ریپبلک کی مزید کمپنیاں پاکستان میں سی پیک سمیت دیگر شعبوں میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں جبکہ چیمبر ان کوششوں میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر افتخار انور سیٹھی، چیمبر کی ڈپلومیٹک کمیٹی کے چیئرمین خالد ملک، محمد احمد، شیخ عبدالوحید، عباس ہاشمی، ندیم منصور، ضیا خالد چوہدری،محمد حسین، چوہدری اشرف فرزند اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے کے بارے میں مفید تجاویز دیں۔