کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت وعدے کے مطابق ملک سے لوٹی ہوئی دولت واپس لائے ، ابراج گروپ نے جتنی بھی کرپشن کی اس کا احتساب کیا جائے ، گزشتہ حکمرانوں کو کوئی سرکاری مراعات اور سہولیات نہ دی جائے ،
بلا تفریق تمام افراد کا احتساب کیا جائے ،ملک میں مفت اور یکساں نظام تعلیم مہیا کیا جائے ، ملک سے مہنگائی ختم کر کے عوام کو ریلیف فراہم کی جائے ، ملک اور معیشت کی ترقی عوام کی ترقی پر منحصر ہے ، حکومت کو انقلابی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ، ہر دور میں قرضہ بڑھتا چلاجاتا ہے ، حکومت کو انقلابی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان (کراچی زون)کے تحت منعقدہ’’پری بجٹ سیمینار ‘‘ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار سے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی ،پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی ، ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد عامر حسین صدیقی ،این ایل ایف سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ ،سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری ،کراچی ڈاک لیبر بورڈ کے گل محمد آفریدی ،پی آئی اے کے مزدور رہنما شیخ مجید ،این ایل ایف کراچی کے صدر عبد السلام ،خالد خان ،شاہد ایوب خان ، این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکریٹری قاسم جمال پورٹ قاسم ڈاک لیبر یونین سی بی اے کے جنرل سیکریٹری حسین بادشاہ ،پی این ایس سی اسٹاف یونین کے سابق چیئر مین محمد خالق ،پی سی ہوٹل یونین کے مزدور رہنما ملک غلام محبوب ،پاکستان اسٹیل لیبر یونین (پاسلو) کے جنرل سیکریٹری علی حیدر گبول ،پی ٹی آئی لیبر ونگ کے رہنما محمد حیات ،پورٹ قاسم کے مزدور رہنما سید ملاح حسین شاہ ، ایپنک اور اخباری صنعت کے رہنماعبید اللہ،محب قومی سماجی ورکر کونسل کے رہنما اسلم خان فاروقی ودیگرنے بھی خطاب کیا۔
سیمینار میں صوبائی و وفاقی حکومت کو ’’پری بجٹ ‘‘تجاویز بھیجنے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ سرمایہ داری مخصوص ذہنیت اور نظام کا نام ہے جو اداروں میں کام کرنے والوں مزدوروں کے حقوق سلب کرتا ہے ، عوام کو غلام ابن غلام بنایا ہوا ہے ، آج ہر چیز مہنگی کردی گئی ہے جس سے عوام شدید اضطراب کا شکار ہیں ، تحریک انصاف کی حکومت سے ہمیں توقع ہے کہ عوام کو مہنگائی سے نجات دلائے گی اور ریلیف فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کہا تھا کہ کسی صورت میں بھی آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لے گی لیکن اس کے باوجو د قرضہ لیا گیا ، قرضہ دینے والے شرائط منواتے ہیں جس میں ہمارے نظریات اورعقائد پر حملہ کیا جاتا ہے ، ہمیں اپنا دین و ایمان گروی رکھ کر قرضہ لیناپڑتاہے۔ انہوں نے کہاکہ ابراج گروپ کے عارف نقوی نے کراچی کے عوام سے اربوں روپے لوٹے ، عوام سے کیے گئے معاہدے پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے آج کراچی کے عوام لوڈ شیڈنگ اوراوور بلنگ کا شکار ہیں۔
شمس الرحمن سواتی نے کہاکہ مزدور ملک کی صنعت کا پہیہ چلاتے ہیں ، مزدور کی محنت اور کاوشوں سے ہی ملک ترقی کرتا ہے لیکن ملک کا بجٹ بناتے وقت مزدوروں سے رائے اور تجویز نہیں لی جاتی اور یہی بجٹ مزدوروں پر بجلی بن کر گرتا ہے۔ ملک میں روپے کی قدر کم ہورہی ہے اور ڈالر کی قیمت میں مستقل اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو معاشی بحران ورثے میں ملا ہے لیکن موجودہ حکمرانوں نے بھی اپنی نااہلی سے معاشی بحران کو مزید بڑھایا ہے ، معاشی بحران سے نکلنے کے لیے ٹیکس کا مؤثر نظام بنایا جائے اور بلاتفریق سب کا احتساب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مزدور قیادت کو ایک ہونے کی ضرورت ہے ، جب تک ہم امانت دار قیادت کا انتخاب نہیں کریں گے اس وقت تک ہمیں غلام بنا کر رکھا جائے گا۔
نیشنل لیبر فیڈریشن کا پلیٹ فارم تمام ٹریڈ یونین کے لیے موجود ہے ، تمام مزدور اتحاد و اتفاق کریں اور امانت دار قیادت کا انتخاب کریں۔حبیب الدین جنیدی نے کہاکہ عوام کی
نمائندگی ملک کے ایوانوں میں نہیں کی جاتی ، ایوانوں میں طبقہ اشرافیہ اور طاقت ور طبقہ طاقت کے بل بوتے پر قانون پاس کرتا ہے ، ملک میں بالادست طبقہ عوام کی بات سننے کو تیار ہی نہیں ،ملک میں حقیقی حکمرانوں کا شدید بحران ہے جس کی وجہ سے ملک آج معاشی بحران کاشکار ہے
،انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت 60فیصد افراد دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں ، حکمران طبقہ نے طاقت کے بل بوتے پر عوام کو غلام بناکر رکھا ہواہے ، عوام بھوک اور افلاس کی وجہ سے کم تنخواہوں پر کام کرنے پر مجبور ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ بحران اور آزمائش کی صورت میں محنت کشوں کے ساتھ مل کر مسائل کے حل کی جدوجہد کی جائے۔
ڈاکٹر محمد عامر حسین صدیقی نے کہاکہ پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے، حکمرانوں کو اپنے بجٹ میں غریبوں کے ریلیف کے لیے خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے ،پاکستان کا مسئلہ معاشی نہیں بلکہ نااہلی و ناتجربہ کاری ہے۔