قومی احتساب بیورو نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے سابق صدر آصف زرداری کی عبوری ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کردی ہے۔ نیب نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ آصف زرداری کے اثر و رسوخ کے باعث شواہد میں ردوبدل کا خطرہ ہے لہٰذا ان کی عبوری ضمانت کو مسترد کیا جائے۔
نیب کے تفتیشی افسر اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا گیا۔ نیب نے جواب میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور نیب نے دستاویزی شواہد بھی حاصل کیے ہیں لیکن آصف زرداری نیب سے تعاون نہیں کر رہے۔ سابق صدر نے درخواست ضمانت کے لئے عدالت کو گمراہ کیا اور غلط بیانی کی۔ وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
نیب نے جواب میں مزید کہا کہ جن انکوائریز میں آصف زرداری کو طلب نہیں کیا گیا وہ ان سے متعلق جاننے کا استحقاق نہیں رکھتے۔ آصف زرداری کو بیس مارچ کو سوالنامہ دیا گیا اور دس دن میں جواب جمع کرانے کا موقع دیا گیا۔
واضح رہے کہ جعلی اکاونٹ کیس میں آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف راولپنڈی کی احتساب عدالت میں کیس چل رہا ہے جب کہ آصف زرداری اور فریال تالپور نے مقدمے میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے۔