ملک میں امیر کیلیے ایک قانون اور مجبورکیلیے دوسرا قانون ہے،امیرالعظیم

176

لاہور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ ملک میں امیر کے لیے ایک قانون اور مجبور کے لیے دوسرا قانون ہے ۔ یہ رویہ پوری انسانی تاریخ میں قوموں کی تباہی کا باعث بنتا رہا ہے ۔اس رویے کے بعد ہماری تباہی دیوار پر لکھی نظر آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کس قدر شرم کی بات ہے کہ بااثر ،طاقتور اور موثر ملزموں کی تو ضمانت پر ضمانت ہو رہی ہے انہیں چھٹی کے دن بھی یہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر اکرم چوہدری تاحال نیب کی حراست میں ہیں ۔ان کی ضمانت نہیں لی جا رہی حالانکہ اب تک کی کاروائی سے ان پر کرپشن کا کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اکرم چوہدری نے اگر کوئی بے ضابطگی کی ہے تو اس پر گرفت کر لی جائے لیکن معزز استاد کو کئی مہینوں سے جیل میں رکھنا اور ہتھکڑیاں لگا کر پیش کر نا نہ صرف انسانیت او ر استاد کی تذلیل ہے بلکہ دوہرے نظام انصاف کا بھی اعلانیہ ثبوت ہے ۔ ارباب اختیار اس دوہرے معیار انصاف کو ختم کریں اس سے پہلے کہ اللہ کی گرفت میں آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اکرام ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ان کے ساتھ توہین آمیزسلوک کو کوئی بھی مہذب معاشرہ برداشت نہیں کر سکتا ۔نیب کرپٹ افرادکے خلاف دائرہ کارکو بڑھائے مگر اساتذہ اکرام کے ساتھ بد سلوکی نہیں کی جانی چاہے ۔امیر العظیم نے کہا کہ جب تک ملک میں امیر اور غریب کے لیے قانون پر یکساں عمل درآمد نہیں ہوتا اس وقت تک معاشرے سے نا انصافی ختم نہیں ہو سکتی ۔ اس معاشرتی تفریق نے ملک و قوم کو تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔