وہ جس کی دید سے قاصر ہے عقل کی دُنیا
وہی ہوا ہے نمایاں ہر ایک پیکر سے
وہی تو ہے جو بدلتا نہیں کبھی اجمل
بدل رہا ہے جہاں بھی اس کے تیور سے
وہ جس کی دید سے قاصر ہے عقل کی دُنیا
وہی ہوا ہے نمایاں ہر ایک پیکر سے
وہی تو ہے جو بدلتا نہیں کبھی اجمل
بدل رہا ہے جہاں بھی اس کے تیور سے