کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاکر ہی دم لیں گے

432
جو نیب کر رہا ہے، درست کر رہا ہے،جاوید اقبال۔ فائل فوٹو

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے پنجاب کے اعلیٰ افسران کو اعتماد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیورو کریسی بلا خوف و خطر قانون کے تحت فرائض انجام دے، آئندہ کسی گرفتار افسر کو ہتھکڑی نہیں لگائی جائے گی۔

سول سیکرٹریٹ میں پنجاب کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ بیورو کریسی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اگر وہ فیصلے  نہیں کرے گی تو ہم آگے کیسے بڑھیں گے، حکومت پالیسی بناتی ہے اور عملدرآمد بیورو کریسی کا کام ہے۔

چیئرمین نیب نے بتایا کہ گزشتہ برس پنجاب میں میگا کرپشن کیسز سامنے آئے اور ہم نے جن بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کی، ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں اور شواہد سے ہی ثابت کروں گا جو نیب کام کر رہا ہے وہ درست ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے عزم کا ارادہ کیا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا سب کی اولین ترجیح ہے اور  یقین دلایا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کی پالیسی پر قانون کے مطابق بلا تفریق عمل پیرا ہے اور نیب افسران قومی فریضہ سمجھ کر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جائز معاملات میں افسران کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا، کوئی بھی افسر کسی وقت بھی مجھ سے مل سکتا ہے، افسران کرپشن کے خاتمے کیلیے کلیدی کردار ادا کریں۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید گفتگو کی کہ بیورو کریسی مکمل ذمہ داری اور اعتماد کے ساتھ فرئض انجام دے اور دیکھے کہ کام کرنے کے لیے ماحول سازگار ہے یا نہیں؟بیورو کریسی دیکھے تقرری کی مدت اور تقرر و تبادلے میرٹ پر اور درست ہو رہے ہیں یا نہیں۔

چیئرمین نیب نے بتایا کہ گریڈ 19 اور اس سے اوپر کے افسران کو چیئرمین نیب کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کیا جاسکےگا۔ نیب کا ریجنل آفیسر افسران کو از خود گرفتار نہیں کرسکے گا اور آئندہ کسی گرفتار افسر کو ہتھکڑی نہیں لگائی جائے گی۔

 چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے افسران کو کہا کہ بیورو کریسی کا کام ملکی و عوامی مفاد میں پالیسی بنانا ہے۔ نیب آپ سب کا ادارہ ہے، ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہو۔