شہر میں ترقیاتی کاموں کے نام پر کھودی جانے والی سڑکیں شہریوں کے لیے عذاب بن گئی ہیں،

370

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) شہر میں ترقیاتی کاموں کے نام پر کھودی جانے والی سڑکیں شہریوں کے لیے عذاب بن گئی ہیں، کئی کئی گھنٹوں ٹریفک جام کے باعث شہری ازیت سے دوچار ہے،

سڑکیں کھود کر چھوڑنے کے عمل میں حکومتی ادارے ملوث ہیں،شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر کھدی ہوئی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام رمضان المبارک سے قبل پورا نہ کیا گیا تو ماہ رمضان میں صورتحال ابتر ہوجائے گی۔

ادھر کو رنگی ، گلستان جو ہر، گارڈن،لیاقت آباد ڈاکخانہ،یو نیو رسٹی روڈ،پی ای سی ایچ ایس سو سائٹی،ابو الحسن اصفحانی روڈ سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں تر قیاتی کاموں نے نام پر سڑکیں کھود دی گئی ہیں جس کی وجہ روزانہ بدترین ٹریفک جام رہتا ہے، گلستان جو ہر بلاک8 میں اندرونی سڑکیں کئی ہفتوں سے کھدی پڑی ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کا ان سڑکوں سے گزرنا محال ہوگیا ہے، 

ہزاروں شہری روزانہ خریداری کے لیے مارکیٹ آتے ہیں اور ٹریفک جام میں پھنس جاتے ہیں، لیا قت آباد مین ڈاکخانے پر کھدی ہوئی سڑکوں کی وجہ سے صبح سے ہی بدترین ٹریفک جام دیکھنے میں آرہا ہے۔، اسی طرح گلستان جو ہر بلاک 8میں بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کی پا ئپ لائن کی تنصیب کے کاموں کی وجہ سے سڑکیں کھدی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، 

کھدی ہوئی سڑکوں کی وجہ سے ان علاقوں میں ٹریفک حادثات بھی پیش آرہے ہیں خصوصاً موٹرسائیکل سوار اکثر گڑھوں سے گزرتے ہوئے گرجاتے ہیں۔کورنگی کے ایریامارکیٹ اور مختلف مقامات پر دوماہ قبل کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بورڈ کی انتظامیہ نے پانی کی لائنوں کی و درستگی کے لیے سڑکیں کھود دی تھیں اور کام ختم ہونے کے بعد مٹی ڈال کر چھوڑدیا تھا۔

علاوہ ازیں یو نیو رسٹی ر وڈ،ابو الحسن اصفحانی روڈ کے بعض مقامات پر کے الیکڑک نے زیر زمین ہائی ٹینشن کیبل ڈالنے کے لئے سڑکیں کھود کر چھوڑ دی ہے جس کی وجہ سے ان سڑکوں روزانہ بدترین ٹریفک جام رہتا ہے، گولیمار چورنگی اور اس کے اطراف بھی دوپہر دو بجے کے بعد ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔

افسوناک صورتحال یہ ہے کہ ان تما م کھودی گئی سڑکوں میں حکومتی ادارے ملوث ہیں،جس میں کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بو رڈ،سوئی سدرن گیس کمپنی،کے الیکڑک سمیت دیگر محکمہ سڑکیں کھود کر مٹی ڈال کر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں،

کھودی گئی سڑکوں میں عارضی طور پر ڈالی گئی مٹی سے سڑکیں دھنس جاتی ہے اور جگہ جگہ گڑھے پڑ ھ جاتے ہیں جس کی وجہ سے آمد و رفت کرنے والے شہری آئے روز ایکسیڈنٹ کا شکار ہوتے ہیں، ان کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور عوام کے لیے تکالیف کا باعث بنتا ہے۔

اس حوالے سے شہریوں نے صوبائی وزیر بلدیات ،بلدیہ عظمی کراچی سمیت دیگر حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا ہ کہ رمضان المبارک سے قبل شہر کے مختلف علاقوں میں کھودی گئی سڑکوں کی دوبارہ تعمیرکے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تا کہ عوام کو پہنچنے والی بدترین جسمانی و ذہنی اذیت اور مالی نقصانات سے بچایا جائے۔