صحافیوں کو مسائل کے حل کے لیے مشترکہ اور متحدہو کر جد و جہد کرنا ہو گی۔ صحافتی قائدین

294

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ اور متحد ہو کر جد و جہد کرنے کی ضرورت ہے۔ سینیئر صحافیوں کے لیے بینیفٹ تقریبات کرائی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار کراچی رپورٹرز فورم کے زیرِ اہتمام اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں بعنوان ’’رپورٹرز کا کردار شخصیات کی نظر میں‘‘ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صحافتی شخصیات امتیاز خان فاران ، ارمان صابر، جی ایم جمالی، ارمان صابر، فہیم صدیقی، ایوب جان سرہندی، معین اللہ شاہ اور معززین اداکار طلعت حسین و دیگرنے کیا۔ 

سیمینارکی صدارت کراچی پریس کلب کے صدر امتیازخان فارا ن نے کی۔ جبکہ کراچی رپورٹرز فورم کے صدر معین اللہ شاہ نے افتتاحی خطاب میں فورم کے قیام کے مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ کراچی رپورٹرز فورم (کے آر ایف) بہترین اسٹوریز ، نیوز اور پیکج پر پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کے رپورٹرز کی حوصلہ افزائی کیلئے اور سینیئر رپورٹرز کے لیے بینیفٹ تقریبات کا اہتمام کرئے گا۔ 

معین اللہ شاہ نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ ثقافت کی طرز پر جس طرح شاعروں، ادیبوں، فنکاروں کے لیے فنڈز مختص ہیں رپورٹرز کیلئے خصوصی فنڈ مختص کیا جائے۔ 

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر تقریب و کراچی پریس کلب کے صدرامتیاز خان فاران نے کراچی رپورٹرز فورم کے قیام اور مقاصد کو سراہاتے ہوئے کہا کہ کے آر ایف نے تمام صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کو سیمینار میں مدعو کر کے اچھی روایت قائم کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ میڈیا انڈسٹری اس وقت تاریخ کے بد ترین بحران سے گزر رہی ہے۔ رپورٹرز کا کردار میڈیا ادارے میں مرکزی ہوتا ہے۔ جو اس وقت سب سے زیادہ مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کے آر ایف کے قیام پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے باہمی اختلافات سے بالا تر ہو کر ایک آواز میں آگے بڑھیں۔

سیکریٹری کراچی پریس کلب ارمان صابر نے خطاب کرتے ہوئے رپورٹرز کو یکجا ہونے اور ملکر کام کرنے کا پیغام دیتے ہوئے نئے رپورٹرز کے لیے ورکشاپ کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹر صحافتی محاذ پر ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتا ہے۔ صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ اور متحد ہو کر جد و جہد کرنے کی ضرورت ہے۔ 

سیمیناز سے عالمی شہرت یافتہ اداکار طلعت حسین ، سندھ اولمپک ایسو سی ایشن کے نائب صدر انجینئر محفوظ الحق، میک کے بانی و چیئرمین الحاج سید محمد کاظمی، کے آر ایف کے سیکریٹری جنرل انفاس کھوکھر، ڈپٹی سیکریٹری جنرل قاضی ناصر، ڈاکٹر رداء ، سندھ میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر اقبال آفریدی ، اور دیگر نے خطاب کیا۔ 

سیمینار میں جاپان اور ملائیشیا میں ہونے والے انٹرنیشنل گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کرنے والی فاطمہ عرفان۔ اقراء آصف ، عائشہ ، انجینئر فیاض احمد صدیقی، کالم نویس، شاعرہ محترمہ تبسم فیاض، ہول سیل فارما آرگنائزیشن کے صدر زبیر میمن، جنرل سیکریٹری اسلم پولانی، آل پاکستان جیولرز ایسو سی ایشن کے صدر محمد ارشد، آپ سٹی تاجر اتحاد ایسو سی ایشن کے صدر شرجیل گوپلانی، حریت میدیا گروپ کے ایم ڈی آصف راج، پیپ کے قائد آصف جیئے جاہ سمیت 50سے زائد شخصیات کو ہار اور گلدستے پیش کیے گئے۔

جبکہ بوہری برادری کے ترجمان منصور جیک، ونڈرفل کلب سندھ کے چیف آرگنائزر محمد یونس ، پلے بیک سنگر مہدت ، سندھ اسکاؤٹس کے صوبائی سیکریٹری اختر میر ، سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب اے ایچ خانزادہ نے خصوصی شرکت کی۔ 

جبکہ انٹرنیشنل ٹیبل ٹینس کی امپائر و نامور اناونسر مس قدسیہ راجہ، ٹی وی ہوسٹ جہانگیر سید، کے آر ایف کی نائب صدر عادیہ ناز، رکن مجلس عاملہ ثروت جبیں نے نظامات کے فرائض
انجام دیئے سیمینار میں کے پی سی کے صدر امتیاز خان فاران، نامور اداکار طلعت حسین، انجینئر محفوظ الحق ، میڈیسن تاجر برادی کے رہنماء زبیر میمن، اسلم پولانی کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔ 

جبکہ نامور کرکٹر جاوید میاں داد کی شیلڈ گولڈ میڈلسٹ فاطمہ عرفان اور اسپورٹس مین و ایم پی اے عمران علی شاہ کی شیلڈ کے آر ایف کی مجلس عاملہ کے رکن شہزادہ معین نے وصول کی۔ 

سیمینار میں کراچی رپورٹرز فورم کے جوائنٹ سیکریٹری چوہدری صدیق، سیکریٹری اطلاعات کامران شیخ، سیکریٹری خزانہ شائستہ نورین اور مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین ابو الحسن نے مہمانوں کا استقبال کیا۔

جبکہ مجلس عاملہ کے ارکان کرم علی شاہ، عبدالصمد تاجی، اختر شیخ، وسیم خان، شکیل ذکی، شبیر شفقت، طارق بشیر، استقبالیہ کمیٹی کے راجہ مبشر حسین، عبداللہ ، شعیب بخاری، شاہ رخ شاہ، توقیر نے انتظامی امور انجام دیئے۔ 

سیمینار کا آغاز قاری عبید الرحمٰن کی تلاوت اور عبدالصمد تاجی کے نعتیہ اشعار سے ہوا۔ تقریب کے شرکاء نے کراچی رپورٹرز فورم کی تقریب کو منفرد اور مثالی قرار دیا۔