پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شدید بارش اور آندھی طوفان کے باعث گندم کی کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے باعث حکومت کے لیے رواں برس گندم کی پیداوار کا ڈھائی کروڑ 51 لاکھ ٹن کا ہدف پانا مشکل ہو گیا ہے۔ شدید بارشوں سے نہ صرف پنجاب کے میدانی علاقوں کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے بلکہ بلوچستان میں پھلوں کے باغات بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
محکمہ زراعت کی عہدیدار کے مطابق صرف پنجاب میں گندم کو پہنچنے والے نقصان کے ابتدائی تخمینہ دو لاکھ ٹن سے زائد ہے۔ وزیر برائے قومی تحفظ خوراک اور ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان نے صوبائی حکومتوں کو فصلوں کے ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ تخمینوں کی دستیابی کے بعد ہی وزارت گندم کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کا صحیح اندازہ لگا سکے گی۔ انہوں نے محکمہ موسمیات کو موسم کی پیشگوئی کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت کی تاکہ کاشتکاروں کو موسم کی صورتحال کے حوالے سے الرٹ کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے جاری بارشوں اور ژالہ باری کے نتیجے میں ملک بھر میں 50 سے زائد اموات ہوچکی ہیں جبکہ چاروں صوبوں میں متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔