مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی معنی خیز ہے،امیرالعظیم

131

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ فلسطین کی تازہ صورتحال پر عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس آئندہ ہفتے قاہرہ میں ہوگا۔ اس اجلاس کو نتیجہ خیز ہونا چاہیے۔ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے لوگوں پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، جس نے امریکی آشیر باد سے فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے پر دنیا بھر کے حکمرانوں کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ اقوام متحدہ امریکا کی زر خرید لونڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے بولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا تھا مگر گزشتہ 52 سال کے دوران دنیا کے کسی ایک ملک نے بھی اسے اسرائیل کا حصہ نہیں مانا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے اس بیان سے واضح ہوگیا ہے کہ عالمی دہشت گرد ی کا مرکز امریکا ہے جو ایک غنڈے اور دہشت گرد کے طور پر اسرائیل کو پال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے اس بیان کے فوری بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یورپی یونین کے 5ممالک نے نہ صرف امریکی اعلان کی مذمت کی بلکہ اسے اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ سلامتی کونسل میں فرانس، جرمنی، پولینڈ، برطانیہ اور بلیجیئم کے نمائندوں نے ایک مشترکہ پریس بریفنگ میں واضح کیاہے کہ ہم گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے قبضہ کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی سمجھتے ہیں اور اس معاملے میں ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ امیر العظیم نے مزیدکہاکہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ یورپی یونین کے نمائندے تو اس امریکی غنڈہ گردی پر سراپا احتجاج ہیں لیکن پاکستان کا دفتر خارجہ اور حکومت اب تک منہ میں گھنگھنیاں ڈالے بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس مسئلہ کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی اٹھائے گی اور ملکی سطح پر بھی رائے عامہ ہموار کرے گی۔