وزیر اعظم، پی سی بی حکام ملاقات،16 لاکھ روپے لینے والے ایم ڈی کی نوکری بچ گئی

103

 

کراچی (تجزیہ:سید وزیر علی قادری)پاکستان کرکٹ ٹیم وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کرکے ان کی طرف سے دی گئی ہدایات لینے کے بعد بہت پر عزم ہے۔ آئی سی سی ورلڈ کپ سے پہلے انگلینڈ کے خلاف سیریز ان ٹپس کو جو سابق کپتان قومی ٹیم نے انہیں دی ہے بہت کارگر ثابت ہوگی۔ یہ ہی نہیں بلکہ سرفراز احمد کو بحیثیت کپتان جو کچھ کپتان نے کہا وہ بہت حوصلہ افزا ہے۔ اس ملاقات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ بھی بہت مطمئن نظر آرہا ہے۔ کچھ روز قبل کوئٹہ میں ہونے والے گورننگ باڈی کے اجلاس میں جو صورتحال بنی تھی لگ رہا تھا کہ پی سی بی میں کوئی تبدیلی رونما ہونے والی ہے جس کے لیے باغی ممبران نے شو پلے کیا تھا۔ پیٹرن انچیف سے پی سی بی انتظامیہ کی جوبات چیت ہوئی اس میں اس واقعہ پر بھی گفت وشنید ہوئی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین احسان مانی کو تبدیلیوں پر شاباش دی اس پر ڈٹے رہنے کو کہا یہ ہی نہیں ہر ہر قدم پر اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا جس کے بعدچئیرمین پی سی بی کو فری ہینڈ مل گیا اور ان کی جانب سے باغی اراکین کو شوکاز نوٹس کل یا منگل کو بھیج دیے جائیں گے ۔ اصل مسئلہ بورڈ میں مینجنگ ڈائریکٹر کی اسامی کا تھا جو پہلی مرتبہ متعارف کرایا گیا۔ سابق کرکٹرز اوراس کھیل کے پنڈتوں کو کہنا ہے کہ اس سے پاکستان کرکٹ بورڈ پر مالی بوجھ بہت بڑھ جائے گا۔یقیناًجب مینجنگ ڈائرکیٹر کا تقرر کر دیا گیا تو پھر اس کے بعد ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر کا عہدہ بھی ضروری ہوگا۔ یہ ہی نہیں پھر ڈی ایم ڈی مختلف شعبہ جات کے لیے ڈائریکٹرز کے تقرر کی بھی سفارش کرے گا اور اس طرح پاکستان کرکٹ بورڈ ہائی راکی اور بیورکریسی کا ایک ایسی مثال بنے گا جس کی نظیر پاکستان میں کم از کم کھیلوں کے شعبے میں نہیں ملتی۔سابق کرکٹرز اور ناقدین کا کہنا ہے کہ پھر تو اسسٹنٹ ڈائریکٹر،جنرل مینجر اور ڈپٹی جنرل مینجرکے لیے بھی اسامیوں کو پر کیا جائے گا جس میں یا تو سیاسی اور اپنے اپنے منظور نظر کو نوازنے کا دروازہ کھل جائے گا جس کو بند کرنا مشکل ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا پی سی بی اس سسٹم میں محض کاروباری ادارہ نہیں بن جائے گا اور جہاں کم تنخواہ دارملازمین کی چھانٹی اور ڈاؤن سائزنگ کی بات ہورہی ہے اور ان پر نجم سیٹھی کے دور سے تلوار لٹک رہی ہے کروڑوں روپے کے اضافی اخراجات جو ان اسامیوں پر تعینات افسران کو ماہانہ تنخواہوں کی مد میں برداشت کیے جائیں گے مہنگائی کے اس دور میں غریبوں کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا اور جو حکومت مدینے کی ریاست اور انصاف کا نعرہ لگاتی ہے کیااس کاسربراہ پی سی بی کا پیٹرن انچیف ہونے کے ناطے اس اقدام سے اپنے آپ کو بری الزمہ کر پائے گا؟۔