کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے ، سستی بجلی اور کھاد فراہم کی جائے، امیر العظیم

164

 

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے ملک بھر میں 7 لاکھ ٹن گندم متاثر ہوئی ہے، جس سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ حکومت فوری طور پر کسانوں کے نقصان کاازالہ کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی متاثرہ غریب کاشتکار امداد سے محروم نہ رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ زراعت سے وابستہ لوگوں کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔ زرعی تحقیقاتی مراکز کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے فصلوں کے اہداف حاصل کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وزیر اعظم نے کپاس کے حوالے سے ایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھوں کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ ملک بھر میں 70 لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کاشت ہوتی ہے اور اس کی پیداوار میں مسلسل کمی ہورہی ہے، جس کی وجہ سے ملک کو سالانہ 4 سو ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ ایسی صورتحال میں ڈیڑھ کروڑ کپاس کی گانٹھوں کا ہدف پورا ہوتا نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ زراعت پر حکمرانوں کی عدم توجہ اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ جب تک کسانوں کو درپیش مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہوں گے ،بہتری نہیں آسکتی۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، جس کی معیشت کا 70 فیصد حصہ زراعت پر انحصار کرتا ہے مگر بدقسمتی سے آہستہ آہستہ زرعی رقبے ہاؤسنگ سوسائٹیز میں تبدیل ہورہے ہیں۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ چین، امریکا، کینیڈا، جرمنی اور سوئٹزر لینڈ سمیت دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک نے زراعت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے فصلوں کی بہتر سے بہترین پیدوار حاصل کی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت زرعی تحقیقاتی اداروں کو خود مختار اور فعال بنائے، ان کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور ان کو آبادی کی ضروریات پوری کرنے کا ٹارگٹ دے کر مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں۔ نیز کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے، سستی بجلی اور کھاد فراہم کی جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی واقع ہو۔