پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویزالٰہی ہماری ن لیگ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، نہ ہی ہونی ہے۔منتخب اسپیکر ہوں گورنر بننے کی کوئی خواہش نہیں ۔
چودھری پرویزالٰہی نے لاہور میں ’’اللہ کے رنگ‘‘ کے عنوان سے تصویری نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہ جب چاہیں کابینہ تبدیل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کا ایک مؤقف ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو مضبوط کرنا ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی قائد چودھری شجاعت حسین نے واضح کر دیا ہے کہ ہم وزیراعلیٰ کے ساتھ کھڑے ہیں، جب کسی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کر لیں تو بہت سی چیزوں کو درگزر کر کے چلنا پڑتاہے۔
ایک سوال کے جواب میں چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ مجھے 40 سال سیاست میں ہوگئے ہیں ہر جمہوری پارٹی میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں یہ سیاست کا حسن ہے۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے۔
مونس الٰہی نے بھی واضح کیا ہے کہ ن لیگ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ ہی ہونی ہے۔ نئے صوبے کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جب پنجاب میں نئے صوبے کی بات چلتی ہے تو ہمارے سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ بہاولپور صوبہ کی بات کرتے ہیں جو بالکل ٹھیک ہے۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میں منتخب نمائندہ ہوں گورنر بننے کا کوئی ارادہ نہیں میں جہاں ہوں خوش ہوں۔ تصویری نمائش کی آرگنائزر غزالہ جاوید اور حکیم عزیز الرحمن کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فن پاروں میں عشق حقیقی اور تصوف کے رنگوں کو عیاں کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے، اس فن کو مزید آگے بڑھنا چاہئے۔ مصورہ غزالہ جاوید نے اسپیکر کو بتایا کہ ان تمام فن پاروں کو بنانے کے لئے برش کا استعمال نہیں کیا گیا بلکہ یہ ہاتھ سے بنائی گئی ہیں ۔