سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس بحال کردیا

531

سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈز پر معطل کیے گئے تمام ٹیکس بحال کردیے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے موبائل فون کارڈز پر ٹیکسز سے متعلق اہم کیس کی سماعت کی۔

حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور ایک بار پھر عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جسے ٹیکس استثنی چاہیے متعلقہ کمشنر سے رجوع کرے، ٹیکس کے نفاذ پر ازخودنوٹس کی مثال نہیں ملتی، ٹیکسز پر حکم امتناع کے باعث حکومت اپنی آمدن کے بڑے حصے سے محروم ہے۔

عدالت نے وفاق اور صوبوں کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے کچھ دیر بعد ہی سنادیا گیا۔

عدالت نے اپنےمختصر فیصلے میں موبائل فون کارڈز پر معطل کیے گئے تمام ٹیکس بحال کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ ٹیکسوں کے معاملے میں کوئی حکم جاری نہیں کرسکتی۔

چیف جسٹس نے اس حوالے سے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا اور کہا کہ پبلک ریونیو اور ٹیکس معاملات پر مداخلت کیے بغیر مقدمے کو نمٹاتے ہیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد اب 100 روپے کے موبائل کارڈ پر 75 روپے کا بیلنس ملے گا۔

واضح رہے کہ 2018 میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت اور موبائل فون کمپنیوں کو عوام سے ٹیکس وصول کرنے سے روک دیا تھا۔