سانحہ ساہیوال: جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں چیلنج،جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست

329

سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے جے آئی ٹی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے اور عدالت سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں وفاق، وزارت داخلہ، وزیراعلی پنجاب، آئی جی پنجاب و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
سانحے میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی جلیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے جے آئی ٹی اور رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب کو واقعے کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا اختیار نہیں تھا۔ جے آئی ٹی نے ملزمان کو تحفظ دینے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے جائے وقوعہ پر موجود شواہد ضائع کیے گئے۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات نے کیس کی شکل ہی بدل دی ہے اور حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ استعمال شدہ اسلحہ اور گولیوں کے خول قبضہ میں نہیں لئے گئے۔ اہم شواہد اور ویڈیوز کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے پہلے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا مسترد کردی،  وفاقی حکومت کے پاس جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اختیار ہے، لیکن حکومت کے غیر سنجیدہ ہونے کی صورت میں عدالت کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار ہے، جوڈیشل کمیشن بننے سے ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے، لہذا سپریم کورٹ سے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست ہے۔