ملک و قوم کو بد حال کرنے والوں کا بلا تفریق محاسبہ ضروری ہے،امیرالعظیم

96

لاہور (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہدینی مدارس قومی دھارے میں رہ کر کام کررہے ہیں۔ حکومت سیاسی معاملات کو خود چلائے بصورت دیگر حکمرانوں کی ناتجربہ کاری اور نااہلی کے بارے میں عوامی رائے مضبوط ہوگی۔ ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے اور یہ تب ممکن ہوگا جب حکمران سنجیدگی کا مظاہرہ کریںگے ۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ عوام میں حکمرانوں کی ناقص کارکردگی کے حوالے سے مایوسی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ تبدیلی کے دعویداروں نے عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے ہیں ۔ پاکستان کو بدحال کرنے والوں کا بلا تفریق محاسبہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی شر انگیزی اور پاکستان میں را کے نیٹ ورک کی سرگرمیوں کے حوالے سے فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پاکستان کے عوام اور سول و عسکری ادارے ایک صفحے پر ہیں۔ بھارتی حکام اپنے لوگوں کو بتائیں کہ بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے پاس پاکستان نے جو اسٹرائیک کی تھی، وہاں کون موجود تھا؟۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ایک منظم سازش کے تحت بلوچستان میں حالات خراب کررہا ہے ۔ کلبھوشن یادیو جو بھار تی نیوی کا حاضر سروس آفیسر ہے، اس نے بھی اس بات کا بر ملا اعتراف کیا ہے کہ وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے مشن پر پاکستان آیا پھر رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں موجود بھارت کے ایک درجن کے قریب قونصل خانے دہشت گردوں کی مالی و تربیتی مدد کررہے ہیں ۔ پاکستان میں موجود وہ تمام عناصر جو را کے لیے کام کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ وطن عزیز کو دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم سے محفوظ بنانے کے لیے سب کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔