مدارس کو وزارت تعلیم کے کنٹرول میں دینے کی مخالفت کرتے ہیں،سینیٹر مشتاق خان

134

پشاور(وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت اپنی نااہلی کی وجہ سے قومی ادارے فوج کو متنازع بنارہی ہے۔ فوج کا کام سیاست میں حصہ لینا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس نے حکومتی ناکامی کا پول کھول دیا ہے۔ جو پریس کانفرنس وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور وزیر تعلیم کو کرنی چاہیے تھی وہ فوج کے افسر نے کیوں کی۔ مدارس کو وزارت تعلیم کے کنٹرول میں دینے کی مخالفت کرتے ہیں۔کہتے ہیں مدارس سے ڈاکٹرز اور انجینئرز پیدا کرنا چاہتے ہیں، حکومت پہلے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو تو سنبھالے ۔ ملک میں اب بھی ہزاروں انجینئرز بے روزگار ہیں، ان کو روزگار دیں پھر مدارس میں انجینئرز پید اکریں۔ مدارس کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے۔ قومی دھارے میں لانے کی باتیں کرنے والے سن لیں مدارس پہلے سے ہی قومی دھارے میں ہیں۔مدارس کو رجسٹریشن اور بنک اکاؤنٹ کھولنے کا حق اور اجازت دی جائے۔ مدارس کے خلاف امریکی اور یورپی زبان استعمال کی جارہی ہے جو قابل مذمت ہے۔ حکومت نے ثابت کردیا کہ اس کا نہ کوئی وژن ہے نا ہی اس کے پاس کوئی منصوبہ ہے۔ملک کی عزت و وقار اور آزادی و خود مختاری آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دی گئی ہے۔حکومت آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر 600 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگارہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ حکومت قوم کے پر رحم کرے اور مزید مہنگائی کے بم نہ گرائے۔ پی ٹی آئی کا کوئی ایک وزیر نہیں بلکہ پوری پارٹی نالائقوں اور نااہلوں کی انجمن ہے۔نقیب اللہ محسود کے خاندان اور سانحہ ساہیوال کے مظلوموں کو انصاف نہ ملنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ رمضان المبارک قرآن کا ، رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، قرآن کے پیغام کو عام کرنے، گھر گھر پہنچانے اور ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرکے ہی پاکستان سپر پاؤر بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گراسی گراؤنڈ مینگورہ سوات میں تربیتی اجتماع اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے جماعت اسلامی ضلع سوات کے امیر محمد امین، مولانا جمال الدین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ڈاکٹروں کا مسئلہ شدت اختیار کرچکا ہے۔ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف احتجاج پر مجبور ہیں اور 3مئی کو پورے صوبے میں ہڑتال ہوگی۔ صوبائی حکومت ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کے مسائل حل کرے، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کے ساتھ ظلم نہ کیا جائے اور انہیں احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس قرآن و سنت کے علماء اور ماہرین پیدا کرنے کی جگہیں ہیں، جو معاشرے کی شرعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ پاکستان کے مدارس قرآن و سنت اور شریعہ کے میدان میں اتنے آگے ہیں کہ امریکا اور یورپ سے یہاں پڑھنے کے لیے طلباء آتے ہیں ،مدارس کے کو امریکا اور یورپ کی عینک سے نہ دیکھا جائے۔ یہ خیر برکت کے مراکز ہیں۔ مدارس کو نہ چھیڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان ماہ صیام میں دورہ تفسیر کی کلاسوں میں شرکت یقینی بنائیں ۔قرآن سے منہ موڑنا ذلت و پستی کا باعث بنتا ہے۔ قرآن سے تعلق جوڑنے سے ہی دنیا و آخرت کی کامیابی ممکن ہے۔