حکومت کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ پورا ہوتا نظر نہیں آتا،جاوید قصوری

97

لاہور (وقائع نگار خصوصی) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ محنت کشوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ریاست کا اولین فرض ہوتا ہے ۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں محنت کشوں، مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ملک میں اقتصادی بحران نے ملازمت پیشہ افراد سمیت کسانوں، مزدوروںاور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو متاثر کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یکم مئی کا دن ہمیں 1886ء کی اس مزدور تحریک کی یاد دلاتا ہے، جس نے محنت کشوں کو باعزت بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔ بحیثیت مسلمان ہمارے دین میں بھی مزدوروں کے حق پر بہت زور دیا گیا ہے۔ بد قسمتی سے پاکستان میں محنت کشوں کے حوالے سے اسلام کے اکثر زریں اصولوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حدیث نبویؐ ہے کہ مزدور کی کمائی اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کی جائے۔ اس وقت پاکستان میں چھے کروڑ پچپن لاکھ لیبر فورس ہے۔ اس میں ساڑھے پانچ کروڑ غیر رسمی اور غیر رجسٹرڈ ہے۔ یہ وہ فورس ہے جسے بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 18 لاکھ سے زائد نوجوان روزگار کی تلاش میں لیبر مارکیٹ میں داخل ہوتے ہیں۔ ملک میں صنعتی اور زرعی فرسودہ نظام کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، لیکن اس حوالے سے حکمرانوں کی جانب سے کوئی سنجیدہ اقدام نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کم ازکم اجرت 30ہزار روپے مقرر کی جائے۔ چھ کروڑ صنعتی ، تجارتی اور زرعی محنت کشوں کی تعداد کے مقابلے میں لیبر قوانین کے نفاذ کے لیے صرف چھ سو لیبر آفیسر ہیں جس کی وجہ سے ملک میں لیبر قوانین کا نفاذ اصل روح کے مطابق نہیں ہورہا۔